487

گبور لوٹ کوہ کے باشندوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں گرم چشمہ کے حاجی فیاض کی ذیادتیوں سے نجات دلائی جائے جوکہ دمیڑ، شیشی کوہ اور دوسرے علاقوں سے کرائے کے غنڈے لاکر ان پر حملہ کراتا ہے

چترال (نمائندہ ) گبور لوٹ کوہ کے باشندوں احمد ظاہر، محمد ایوب، ضیاء الرحمن، رحمت علی، سلطان ولی، مولانا عبدالحکیم، اشرف نساء، ظفرنساء، ناجیہ بی بی، خوش دلہ بی بی، نورجہاں اور دوسروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں گرم چشمہ کے حاجی فیاض کی ذیادتیوں سے نجات دلائی جائے جوکہ دمیڑ، شیشی کوہ، ارندو، ایون، اورغوچ اور دوسرے علاقوں سے کرائے کے غنڈے لاکر ان پر حملہ کراتا ہے جن سے ان کی زندگیوں کو سخت خطرہ لاحق ہے۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ میں ہر ایک شہری کی جان، مال اور آبرو کی حفاظت ہوتی ہے لیکن یہاں پر ایک فرد واحد کو کھلی چھٹی دی گئی ہے کہ وہ جعلی سندات کے ذریعے غریبوں کی زمین پر قابض ہونے کی کوشش کرے اور ناکام ہونے کی صورت میں ان کی زندگی اجیرن بنادی ہے کہ وہ ان کے ظلم ستم سے تنگ آکر خود وہاں سے ہجرت کرجائیں۔ انہوں نے کہاکہ حاجی فیاض کے پاس کرائے کے لوگ موجود ہیں جوکہ ان کے حق میں پریس کانفرنس کرتے ہیں جن میں گبور بخ کا حامد خان سرفہرست ہے جو شہزادہ آف شوغور کا مزارع بھی ہے اور وہ خود علاقے میں دہشت کی علامت بنے ہوئے ہیں جس کے ساتھ گبور کے 51گھرانوں کے عوام سوشل بائیکاٹ کیا ہے کیونکہ کسی کی زندگی ان سے محفوظ نہیں ہے۔ گبور کے عوام نے کہاکہ جب سابق ممبر ضلع کونسل محمد حسین نے ہم غریبوں کی مدد کے لئے آگے آئے اور حاجی فیاض کے سامنے ڈھال بن گئے تو ان کو اپنے راستے سے ہٹانے کے لئے ان کے خلاف بے سروپا اور زہریلا پروپیگنڈا شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں حاجی فیاض کا برطانیہ کا شہریت رکھنے والا بیٹا اجرتی غنڈوں کے ذریعے ہم پر چڑہائی کی لیکن پرچہ بھی ہمارے خلاف کاٹا گیا جوکہ ظلم کی انتہاہے اور ایسے نازک موقع پر محمد حسین نے ہمارا ساتھ دیا تو ان کی کردار کشی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حاجی فیاض کا بیٹازمین کی خریداری کی جن سندات کا ذکر کررہے ہیں، ان میں کسی گواہ کا دستخط بھی نہیں ہے اور یہ پشاورمیں نمکمنڈی میں بیٹھ کر بنائے گئے ہیں جوکہ سراسر جعلی ہیں جن کی بنیاد پر ہمیں بے گھر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں