241

چترال میں موجود کلاس فور وغیرہ کی خالی پوسٹوں پر نان چترالی افراد کی تعیناتی چترالی بے روز گار نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار

چترال(بشیر حسین آزاد)تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی طر ف سے چترال میں محکمہ قانون اور انسانی حقوق سیل کے لئے کلاس فور سے لیکر کمپویٹر اپریٹر تک کی خالی آسامیوں پر نان چترالی افراد کی تعیناتی چترال کے بے روز گار نوجوانوں کے ساتھ انتہائی ناانصافی ہے جوکہ کسی بھی صورت قابل قبول نہ ہے۔صوبائی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان افراد جن کا تعلق نوشہرہ،صوابی،مردان اور پشاور سے ہے کو فوراً واپس بلایا جائے۔اور ان پوسٹوں پر چترالی بے روزگار نوجوانوں کو تعینات کیا جائے۔یہ بات انسانی حقوق کے چیئرمین اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ہے۔اُنہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ محکمہ انسانی حقوق خیبرپختونخوانے خود ہی ایسام کام کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال کا کوئی ایک بھی بے روزگار نوجوان ایسا نہیں ملاجو ان پوسٹوں پر تعیناتی کے قابل تھے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا کہ انصاف کے دعویٰ دارواں کی طرف سے ایسا اقدام ان کے قول اور فعل میں تضاد کا مظہر ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چترال کے ایسے بے شمار نوجوان بے روزگار ہیں کم از کم اُن کی تعیناتی ہوجاتی تو کسی کو کوئی اعتراض نہ تھا۔اُنہوں نے اس سلسلے میں پی ٹی آ ئی کے ضلعی قیادت کو بھی مورد الزام ٹھہرایا جن کو کم از کم اپنے ورکرکے حقوق کی جنگ لڑنی چاہیئے تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں