356

مسلسل کوششوں سے چترال میں متعدد سڑکوں کی تعمیر ومرمت، موبائل فون ٹاؤرز کی تنصیب اور بجلی کی ترسیل کے لئے وفاقی حکومت نے خاطر خواہ رقم ریلیز کی ہے/مولانا عبدالاکبرچترالی

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبرچترالی نے کہا ہے کہ ان کے جدوجہد اور مسلسل کوششوں سے چترال میں متعدد سڑکوں کی تعمیر ومرمت، موبائل فون ٹاؤرز کی تنصیب اور بجلی کی ترسیل کے لئے وفاقی حکومت نے خاطر خواہ رقم ریلیز کی ہے جن میں کال کٹک سے چترال روڈ تک دوبارہ تارکول بچھانا (30کروڑ روپے)، بونی بزند روڈ) 12کروڑ روپے)، 17عددموبائل فون ٹاؤرز، اپر چترال کے خندان لشٹ میں گرڈ اسٹیشن (15کروڑ) اور بروز میں بجلی کی ترسیل کے لئے 6کروڑ 68لاکھ روپے شامل ہیں۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا رحمت اللہ اخونزادہ، قاری رحیم الدین، عمران خان اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دیگر ترقیاتی منصوبہ جات کے لئے فنڈز جاری کروانے کے لئے کوششیں جاری ہیں جن میں بونی بزند کو مزید ساڑھے 12کروڑ روپے کو موسم سرما سے پہلے پہلے ریلیز کروانا جاری ہیں جبکہ اس وقت فنڈز جاری ہونے کی وجہ سے اس اہم منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ایک نام نہاد لیڈر چترال میں سیاسی فضا کو مکدر بنانے میں مصروف ہیں جوکہ نہ تو منتخب نمائندہ ہے اور نہ ہی پارٹی میں ان کے پاس کوئی عہدہ باقی ہے لیکن مختلف گاؤں میں جاکر جعلی شمولیتی پروگرامات تشکیل دے کر حکومت اور پارٹی قیادت کو بے وقوف بنارہے ہیں تاکہ 2023ء میں بھی انہیں پارٹی ٹکٹ مل سکے جبکہ اس سے قبل چار مرتبہ وہ مسلسل قومی اسمبلی کی نشست پر ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موصوف چترال میں ٹمبر مافیا کا سر غنہ ہے جسے جنگل کے سرسبز درختوں کو کاٹنے پر عدالت نے حال ہی میں 68لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے اور یہ باعث شرم ہے کہ ایک طرف پی ٹی آئی حکومت ٹین بیلین ٹری سونامی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے تو دوسری طرف جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں سزایافتہ مجرم کو کھلی چھٹی دے دی ہے۔ مولانا چترالی نے کہاکہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کے سلسلے میں تشکیل شدہ کمیشن نے بھی اس شخص کی بے جا طرفداری کرتے ہوئے انہیں چھ کروڑ جرمانے کی سفارش کرنے کی بجائے صرف 68لاکھ روپے جرمانہ تجویز کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ چکدرہ کے ٹمبر ڈپو میں فی مکعب فٹ دیار کی لکڑی کی قیمت 4600روپے ہے جبکہ انہیں صرف 370روپے فی مکعب فٹ کے حساب سے جرمانہ کی تجویز ہوئی تھی۔ مولانا چترالی نے پی ٹی آئی حکومت پر دوغلاپن ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ اس ڈیکلرڈ جنگل چور کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے جوکہ نواز شریف فیملی یا دوسرے سیاسی مخالفین کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال میں غیر مقامی افراد کو کلاس فور کی اسامیوں پر بھرتی کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں