288

خوراک کی کمی یا غیر معیاری غذا ئیت سے انسان مختلف قسم کی پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرے سے دوچار رہتا ہے/ڈاکٹرشبانہ /نگارعلی

چترال (ڈیلی چترال نیوز)آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے کاسی پراجیکٹ کی مالی معاونت سے کریم آباد سوسوم میں مختلف موضوعات پرایک روزہ سمینارکاانعقادکیاگیا۔اس موقع پرعام لوگوں، خصوصاً خواتین اور پانچ سال سے کم بچوں  کے لئے متوازن اور مناسب غذا کی اہمیت پر آگہی دیتے ہوئے ڈاکٹر شبانہ نے ماؤں اور بچوں پر غیر متوازن غذا اور خوراک کی کمی کے بداثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالتی ہوئی کہاکہ یہ اثرات بہت دیر پا ہوتے ہیں اور ایک عرصے تک جسمانی صحت کو کمزور کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خوراک کی کمی یا غیر معیاری غذا ئیت سے انسان مختلف قسم کی پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرے سے دوچار رہتا ہے جوکہ آگے جاکر مزید بیماریوں کو دعوت دیتی ہیں۔ منیجرایشین استھنٹینگ اینشیٹو(کاسی) پراجیکٹ چترال نگارعلی نے بچوں پر مضر خوراک کے بداثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ان کے استعمال سے طبعی اور ذہنی بیماریاں لاحق ہوتی ہیں اوربازاری قسم کی خوراک سے بچوں کو ہنگامی طور پر بچانے اور انہیں مقامی خوراک اور سبزیات کھانے کا عادی بنانا ہے جوکہ صحت کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوتے ہیں اور بیماریوں کے خلاف ڈھال کاکام کرتے ہوئے قوت مدافعت بڑہاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماں کا دودھ ایک مکمل اور جامع غذا ہونے کے ساتھ ساتھ کئی ایک بیماریوں کو آنے سے روکتے ہیں اور ماں کا دودھ پینے والا بچہ ایک مکمل شخصیت کا بھی مالک ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ماں اور بچے کو متوازن اور غذائیت بخش خوراک ملے تو بچوں کی نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی نشوونما بھی بھرپور ہوتی ہے اور بچے بیماری کا بھی کم شکار ہوتے ہیں۔ معاشرے کو غذا اور غذائیت کے بارے میں مفید معلومات فراہم کی جائیں اور ان میں اپنی صحت کا خود خیال رکھنے کا شعور بیدار کیا جائے۔سمینارسے خطاب کرتے ہوئے لوکل کونسل،اے کے ایچ ایس پی ہیلتھ بورڈ کے نمائندے اورعلاقے معزیزین نے کہاکہ غذائی کمی کی اگرچہ ایک بڑی وجہ غربت ہے لیکن اس کی بنیادی وجہ عام آدمی کی غذا اور غذائیت کے بارے میں لاعلمی بھی ہے۔ اکثر افراد کو یہ علم نہیں کہ صحیح اور متوازن غذا کیا ہوتی ہے، کون کون سی غذا ہمیں کیا غذائی اجزاء مہیا کرتی ہے۔ غذائی کمی کو دور کرنے کے لیے کونسی اور کتنی خوراک لینی چاہیے اور کس طرح کی چیزوں سے ہمیں پرہیز کرنے چاہیے۔معزیزین نے سمینارکے انعقادپرادارے کاشکریہ اداکرتے ہوئے مختلف علاقوں میں مزیدپروگرمات کرنے کامطالبہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں