328

مخکمہ جنگلی حیات خیبر پختواہ نے ایک مارخور ٹرافی ہنٹنگ   کے پرمیٹ فیس میں مقامی آبادی کا حصہ( 21- 2020 )  بذریعہ  بنک چیکس تقسیم کیا ۔

چترال (نامہ نگار)اتوارکے روز چترال میں ایک تقریب کی مہمان خصوصی ڈاکٹر سید فضل باقی کاکاخیل کنزرویٹر وائلڈلائف ملاکنڈ سرکل ، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما  شیر بہادر  خان اور ، خالد خان رکن پی ٹی آئی نے مارخور ٹرافی ہنٹ کے چیک تقسیم کئے ۔توشی شاشا مارخور کنزروینسی سے آئے ہوئے بارہ (12 ) ویلیج کنزرویش کمیٹیوں کے صدور نے اپنے اپنے کمٹیوں کے چیک وصول کئے ۔ وی سی سی کے کلسٹر تنظیم کے چیرمین نے محکمہ جنگلی حیات خیبر پختونخواہ کے کاویشوں کو بہت سراہا کہ مارخور ٹرافی ہنٹگ  توشی شاشا مارخور کنزروینسی کے ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ جو تعریف کے مستحق ہیں ۔ اور یہ عہد کیا کہ مقامی آبادی مستقبل میں بھی محکمہ جنگلی حیات خیبر پختواہ کے شانہ بشانہ جبگلی حیات کے انتطام اور حفاظت کےلئے کام کرینگے ۔

ڈاکٹر سید فضل باقی کاکاخیل نے کہاکہ میں  خیبر پختونخواہ  وائڈ  لائف  ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مقامی آبادی کی تقریب میں شمولیت  پر  خوشی   کا اظہار کرتا ہوں۔  مقامی آبادی کی علم میں ہے کہ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے برسرپیکار ہے اور مختلف قسم کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان میں سے ایک کامیاب  کوشش  مارخور ٹرافی ہنٹنگ ہے جو سائنسی اعتبار سے بھی ایک موثر ماڈل کے طور پر دنیا بھر میں ماناجاتا ہے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ وائڈ  لائف  ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا  نے مقامی آبادی سے اشتراکیت کی بنیاد پر مارخور ٹرافی ہنٹنگ  کا آغاز کیاجس کے تحت مقامی لوگوں کو نہ صرف جنگلی حیات کے تحفظ میں ایک موثر  شراکت دی گئی ہے بلکہ وسائل میں بھی ان کا حصہ بھی دیا گیا ہے ۔ اس  پروگرام کا آغاز  1983 ء میں چترال سے کیا گیا جو شروع  میں ڈیپار ٹمنٹ  خود لیڈ لے کر رہی  تھی لیکن  1998ء   سے  باقاعدہ مقامی کمیونٹی کو اس  پروگرام میں شامل کیا گیا ۔آج اس کا میاب ماڈل کی نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی پذیرائی کی جاتی ہے ۔کنزرویشن کے نقطہ  نظر سے اس کامیاب پروگرام کا ثبوت یہ ہے کہ مارخور جو کہ  IUCN  کے ریڈ لسٹ میں  Endangered  یعنی خطرے سے دوچار تھا  آج اس کا سٹیٹس  Near Threatened  ہے جو کہ اس کی افزائش اور بحالی کی عکاس؎ ہے ۔   مقامی سطح پر اس پروگرام کی کامیابی   کے  دو   indicators  ہیں    ایک Ecological indicator   ہے  جو کہ اس کی تعداد  کی اضافے کی صورت میں ہے  اور بفضل خدا ان کی تعداد  آج چترال وائلڈلائف ڈویژن ضلع چترال لوئر میں   خاطر خواہ حد تک بڑھ چکی ہے  اور کئی مقامات پر دریا کے کنارے ان کے جھُنڈ دیکھے جا سکتے ہیں۔ دوسرا   Developmental Indicator ہے جو کہ مختلف وی سی سیز میں کروڑوں روپے کے فلاحی کاموں  ، انفراسٹرکچر  کے منصوبوں  اور کنزرویشن سے متعلق ہے ۔لہذا آج کی پروگرام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔بعد ازاں انھوں نے  وی سی سیز  کا ڈپارٹمنٹ کے ساتھ تعاون پر دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور امیدظاہر کی  کہ یہ تعاون اور معاونت وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے اور اس کے ثمرات  آنے والی نسلوں کو منتقل ہوں گے۔ انھوں نے پروگرام کے اختتام پر وی سی سیز کا ایک بار پھر شکریہ ادا کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں