چترال (ڈیلی چترال نیوز)ہائر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی خیبرپختونخوا (HERA) کی تعاون سے یونیورسٹی آف چترال میں لچک اور رواداری کو سمجھنے، امن و امان کے قیام کی ذمہ داری اوردیگرموضوعات پرمنعقدہ سمینارسے خطاب کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام شاہ کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلئے ترقی کی ضامن ہے۔ یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف سکول ،کالج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تعمیر اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور اقتدار کا خیال رکھ سکے۔انہوں نے کہاکہ آپ کی چمکتی ہوآنکھوں میں اورروشن چہروں میں اس ملک کابڑاشانداراورچمکتا ہوا مستقبل نظرآتاہے اس موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ سے کچھ خاص باتین چاہتاہوں اس کرہ ارض کے تاریخ میں آپ نظرڈالے یہ سکول ،کالج ،یونیورسٹیز،مدارس واحدادارے ہیں یہاں سے مستقبل کے سائنسدان ،انجینئرز،ڈاکٹرز،سیاست دان پیداہوتے ہیں ۔اس ملک کی جغرافیائی ،نظریاتی سرحدوں کومضبوط کرناہماری ذمہ داری ہے جس کے لئے تمام جدیدعلوم حاصل کرناضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ جس کے پاس علم ہے ،علم ایک طاقت ہے،علم ایک نورہے ،علم بصیرات ہے اورجب آپ کے پاس علم ہے تودنیاکی کوئی طاقت سے مقابلہ کرسکتے ہیں آج مغربی دنیاعلم کے بل بوتے مسلم ریاستوں کوتیغ تیغ کرتاہوا افغانستان پہنچاہے انہوں نے زمین آسمان کوایک کردیاہے اگرہم ان درس گاہوں سے علم کی موتی لے کرعلم اپنے دل ودماغ میں جذب کرکے سائنس