259

جنوری کے مہینے میں چترال میں بلدیاتی انتخابات قطعی طور پر ناممکن ہے/سابق ڈسٹرکٹ پولیس افیسر محمد سید خان لال

چترال (نمائندہ ) جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما اور سابق ڈسٹرکٹ پولیس افیسر محمد سید خان لال نے کہا ہے کہ جنوری کے مہینے میں چترال میں بلدیاتی انتخابات قطعی طور پر ناممکن ہے جہاں سے سردی کے موسم میں ووٹروں کی 85فیصد پشاور،ا سلام آباد اور دوسرے شہروں میں منتقل ہوتے ہیں۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ چترال کے ضلعے سے تقریباً سوفیصد جوان موسم سرما کی آمد سے پہلے روزگار اور ملازمت کے سلسلے میں ملک کے دیگر شہر چلے جاتے ہیں جبکہ ایک بہت بڑی تعداد موسم سرما کی شدت سے بچنے کی خاطر گرم علاقوں کی طرف نکل جاتے ہیں اور یہاں چند بیمار اور عمر رسیدہ لوگ رہ جاتے ہیں جوکہ ووٹ پول کرنے کیلئے پولنگ اسٹیشن جانے کے بھی قابل نہیں ہوتے اور ان حالات میں ووٹروں کی ٹرن آوٹ کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہ جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ووٹروں کی 99فیصد کو باہر رکھ یہاں بلدیاتی الیکشن کرانا کسی طرح بھی درست نہیں ہے اور قانونی طور پر بھی یہ ممکن ہے کیونکہ الیکشن کی درستگی کے لئے کم آز کم 40فیصد ٹرن آوٹ لازمی ہے۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے اپیل کی ہے کہ چترال میں لوکل باڈیز الیکشن اپریل کے مہینے میں کرائے جائیں تاکہ ضلعے سے باہر چترالی واپس آکر اپنا حق رائے دہی استعمال کرکے اپنے لئے نمائندے چن لینے کے قابل ہوسکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں