280

بچوں میں غذائی کمزوری کی بنیادی وجہ غربت نہیں بلکہ شعوراورآگاہی کا فقدان ہے /پراجیکٹ منیجرنگارعلی

چترال (ڈیلی چترال نیوز) آغاخان ہیلتھ سروس چترال کےسنٹرل ایشیاء ہیلتھ سسٹم اسٹرنتھیننگ اِنی شیٹو(CASI) پراجیکٹ کی مالی معاونت سے مدک لشٹ  میں نیوٹریشن یعنی غذائی کمی سے پیدا ہونے والے بیماریوں اور دیگر غذائی فوائد کے موضوع پرایک روزہ سیمینار منعقدکیاگیا۔جس میں 250سے زائدافراد نے شرکت کی۔پراجیکٹ  منیجرکاسی نگارعلی ،پروگرم سہولت شاہیدہ اوردوسروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ  غذائی قلت کے خاتمے اورغذائی قلت کے شکاربچوں کی شرح اموات میں کمی کیلئے آغاخان ہیلتھ سروس  کے کاسی  پراجیکٹ چترال   میں گذشتہ ایک سال سے نیوٹریشن پروگرام کا باقاعدہ آغازکردیاگیاہے۔ بچوں میں غذائی کمزوری کی بنیادی وجہ غربت نہیں بلکہ شعوراورآگاہی کا فقدان ہے۔جس میں ہرمکتبہ فکر کے لوگ اپناکلیدی کرداراداکرنے کی ضرورت ہے۔انہوں کہاکہ غذ ائیت کی کمی سے زیادہ متوازن غذا کے استعمال کے حوالے سے لوگوں میں شعورکی کمی ایک اہم مسئلہ ہے جس سے معمولی بیماریاں بھی پیچیدہ صورت اختیار کرلیتی ہیں۔ ایسے بچے وزن میں انتہائی کم اور قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں، نتیجتاً ایسے بچے اپنی زندگی کو کارگر اور پیداواری نہیں بناپاتے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ماؤں کی غذاکا بھی خوب خیال رکھا جائے اور جب ایک ماں حاملہ ہوجائے تو اسے اپنے علاوہ اپنے آنے والے بچے کی غذا بھی کھانی چاہیے۔ اس لیے ڈاکٹرز حاملہ ماؤں کو عمومی خوراک کے مقابلے میں مقدار میں زیادہ اور غذائیت سے بھرپور چیزیں کھانے کی ہدایت کرتی ہیں تاکہ ماں کے پیٹ سے ہی بچے کی ہڈیوں کی نشوونما بہتر طریقے سے ہونا شروع ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کی اکثریت غذائی قلت ، آئیو ڈین اور آئرن کی کمی کا شکار ہیں اس کی بڑی وجہ متوازن غذا کا نہ ملنا اور آبادی میں تیزی سے آضافہ ہے بچوں کی خوراک میں دودھ کا شامل کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ حا ملہ خا تو ن کو ایک کی بجائے دو جا نو ں کا بو جھ اٹھا نا ہو تا ہے اور پیٹ میں پا لنے وا لے بچے کے لئے بھی متو ازن اور صحت مند خورا ک کی فرا ہمی کو یقینی بنا نا ہو تا ہے لیکن ہما رے گھرا نو ں میں اس پر کو ئی خا ص تو جہ نہیں دی جا تی جس کی و جہ سے خوا تین خورا ک کی شد ید کمی کا شکا ر ہو جا تی ہیں۔جسم میں خو ن کی کمی انیمیا کی شکل میں ظا ہر ہو تی ہے جس کاآنے وا لے بچے کی صحت پر بہت نقصا ن دہ اثر پڑ تا ہے۔ما ں کے سا تھ سا تھ نوزائید ہ بچے کو بھی کئی مسا ئل کا سا منا کر نا پڑ تا ہے۔اس موقع پرپریذیڈنٹ لوکل کونسل مداک لشٹ اوردوسروں نے کاسی پراجیکٹ کی اس کوشش کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ اے کے ایچ ایس پی چترال کے پسماندہ اوردورافتادہ علاقوں میں صحت کے بنیادی سہولتات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گھرگھرآگاہی دے رہے  ہیں جوقابل ستائش  ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں