345

گلگت کے باسی اپنی زمینوں کی حفاظت کریں زمینیں محفوظ نہ کی گئیں تو مقامی لوگ اپنے ہی علاقے میں اجنبی بن کر رہ جائیں گے/سینئروزیر راجہ ذکریاخان مقپون

سینئروزیر راجہ ذکریاخان مقپون نے کہاہے کہ گلگت بلتستان میں بڑی سیاسی تبدیلیاں آرہی ہیں پہلی مرتبہ یہاں کے عوام کے خوابوں کی تعبیرہورہی ہے ماضی میں ہمارے خطے کوحقوق سے محروم رکھاگیا مگرہماری حکومت گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق سیٹ اپ دے رہی ہے ایسا سیٹ اپ دیاجارہے کہ عوام بااختیارہوں گے ،کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سکردو کو مثالی شہر بنایا جارہاہے اس شہر کی خوبصورتی پر خطیررقوم خرچ کی جارہی ہیں تمام شاہراہوں پر سٹریٹ لائٹس نصب کی جائیں گی سکردو کی گلیاں روشن ہوں گی سڑکیں معیاری ہوں گی سکردو میں اتنے سیاح آئیں گے کہ لوگ دنگ رہ جائیں گے وزیراعظم اوروزیراعلیٰ سکردو کو سیاحت کامرکزبنانا چاہتے ہیں سیاحت میں گلگت بلتستان کوبہت اوپر اٹھائیں گے اورلوگوں کومعاشی طورپر مستحکم کریں گے یہاں بڑے پیسے آرہے ہیں لوگ اپنی زمینوں کی حفاظت کریں زمینیں محفوظ نہ کی گئیں تو مقامی لوگ اپنے ہی علاقے میں اجنبی بن کر رہ جائیں گے صرف ایک چیز کاڈرہے کہ زمینیں بیچنے کے بعدلوگ غیروں کے ہاں ملازم بن جائیں گے اپنی زمین پر نوکر بن جائیں گے اس لئے لوگوں کو وقت گذرنے سے پہلے ہی ہوشیار رہناہوگاوزیراعظم عمران خان نے بھی یہاں کے عوام کو زمینیں نہ بیچنے کامشورہ دیاہے انہوں نے مشورہ ایسے ہی نہیں دیابلکہ سوچ سمجھ کر کہاہے کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنی زمینوں کی حفاظت کریں انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ مقامی لوگ اپنی قیمتی زمینوں کی قدرکریں باہر سے بڑے سرمایہ کار یہاں آرہے ہیں لوگ سرمایہ کاروں کیساتھ معاہدے کرکے کاروبارکریں زمینیں بیچنے کی روش ترک کرناہوگی ورنہ مستقبل میں لوگ پچھتاوا محسوس کریں گے انہوں نے کہاکہ سکردو میں بجلی بحران پر قابو پالیاگیاہے شہریوں کو دن میں تین رات کو پانچ گھنٹے بجلی مل رہی ہے مجموعی طورپر لوگوں کو 8سے 9 گھنٹے بجلی دی جارہی ہے سردیوں میں 8گھنٹے بجلی ملنے کا یہ پہلا ریکارڈ ہے لیکن بعض لوگ عوام کو گمراہ کرنے پر تلے ہیں یادگارپراحتجاج کرنیوالے لوگ ہمارے بھائی ہیں ان سے صرف ایک درخواست ہے کہ وہ حقائق کو مسخ نہ کریں ہمارے اندر کوئی خامی ہے تو احتجاج کرنے والے بھائی ضرور بتائیں ان کی مثبت تنقید کو نہ صرف تسلیم کریں گے بلکہ تنقید کرنیوالوں کو سلام بھی پیش کرتے ہیں ہم مانتے ہیں کہ بجلی کے مسائل ہیں مگر یہ مسائل ہم نے پیدا نہیں کئے ماضی کی حکومتوں نے ایک کلو واٹ بجلی پیدا نہیں کی جس کی وجہ سے اس وقت ہمیں بڑے مسائل پیش آرہے ہیں اگر ماضی کی حکومتیں کچھ کام کرچکی ہوتیں تو اس قدر مسائل پیش نہ آتے ہماری حکومت سنجیدگی کے ساتھ کام کررہی ہے وزیراعلی خالد خورشید مخلص ہوکر کام کررہے ہیں لوگ انہیں دعائیں دیں خالد خورشید جیسے ہمدرد وزیراعلیٰ کبھی آئے ہیں اورنہ کبھی آئیں گے اگر ہم نے ان کی قدر نہ کی تو یہ بڑی زیادتی ہوگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں