Site icon Daily Chitral

نوجوان خواتین رہنماؤں کی برٹش کونسل کے پروگرام وومن ان لیڈرشپ  کے تحت تربیت کا انعقاد 

اسلام آباد، /برٹش کونسل نے”وومن ان لیڈرشپ ”  پروگرام کے تحت  جنوبی ایشیاء جن میں پاکستان، بنگلہ دیش، انڈیا اور سری لنکا سے تعلق رکھنے والی 100 خواتین رہنماؤں کو تربیت فراہم کی اور ان کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا۔
ملکی ترقی میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار کی مناسبت سے  برٹش کونسل نے مزیدایسے پروگرام جاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کی بدولت خواتین کو قیادت کے مواقع میسر ہو سکیں کیونکہ خواتین کی آبادی دنیا کی نصف آبادی پر مشتمل ہے۔
ملکہ برطانیہ کی 70 سالہ خدمات اور قیادت کے تناظر میں برٹش کونسل نے  ”وومن ان لیڈرشپ”  پروگرام کا آغاز کیا  اور جنوبی ایشیاء کے چار ممالک(پاکستان، سری لنکا، انڈیا ور بنگلہ دیش) سے تعلق رکھنے والی 100 خواتین اور برطانیہ کا نیٹ ورک تشکیل دیا۔ ان خواتین کو آٹھ ہفتے کی آن لائن تربیت فراہم کی گئی جس کا مقصد ان خواتین کو اس قابل بنانا تھا کہ وہ صنفی برابری اور خواتین کی ترقی و قیادت سے متعلق منصوبوں کا اجراء کر سکیں اور انہیں مزید مضبوط بنا سکیں۔
برٹش کونسل، کلورسوشل لیڈرشپ برطانیہ، سکول آف لیڈرشپ فاؤنڈیشن کے نمائندوں اور وومن لیڈرشپ پروگرام کے شرکاء نے اس تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب کی نگرانی  و میزبانی سدرہ اقبال نے کی  اور Katalyst Labs کی چیف ایگزیکٹو اور بانی،  جہاں آرا نے خصوصی خطاب کیا۔
اس کے علاوہ ایک مباحثے کا بھی انتظام کیا گیا جس میں خواتین کی ترقی اور قیادت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والی عناصر پر روشنی ڈالی گئی۔ اس مباحثے میں خواتین کی استعداد کار میں اضافے سے متعلق کی جانے والی کوششوں کو بڑھانے پر زور دیا گیا۔
اس مباحثے میں بنگلہ دیش سے کوآرڈینیٹر نائیجیرا کوری خوشی کبیر، انڈیا سے ممبر یوتھ ایڈوائزری گروپ برائے موسمیاتی تبدیلی ارچنا سورینگ،پاکستان سے کنٹری ڈائریکٹر میری سٹوپس سوسائٹی اسماء بلال اور سری لنکا سے چیف ایگزیکٹو آفیسرکرسلیس آشیکا گناسینا نے شرکت کی۔
اس تقریب کے دوران  ”وومن ان لیڈرشپ ” پروگرام کی شرکاء کی متاثر کن داستانیں بھی شامل کی گئیں

Exit mobile version