233

صوبائی حکومت حقیقت پسندانہ بنیاد پر بجٹ تجاویز کی تیاری میں مصروف ہے۔مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہم وزیراعظم نواز شریف کے دورہ خیبر پختونخوا اور ترقیاتی اعلانات کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم مرکز کو یہ امر یقینی بنانا ہوگا کہ یہ جلد از جلد ایفاء ہوں اور ماضی کی طرح کھوکھلے وعدے اور کاغذی منصوبے ثابت نہ ہوجائیں بلکہ عملی شکل میں سامنے آئیں اور عوام انکے ثمرات سے بھی مستفید ہوں صوبوں کو وسائل کی بروقت فراہمی مرکز کے اولین فرائض میں شامل ہے مگر وفاق نے اس ضمن میں ہمیں آزمائشوں میں ڈالے رکھا ہے اور مسلسل ہمارے صبر کا امتحان لیا جا رہا ہے اس امر کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں ارکان اسمبلی، بلدیاتی نمائندوں، جماعت اسلامی ہزارہ اور جنوبی اضلاع کے زعماء اور عہدیداروں کے مختلف وفود سے ملاقات میں کیا جنہوں نے وزیرخزانہ کو اپنے متعلقہ علاقوں کے مسائل اور ضروریات سے اگاہ کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت حقیقت پسندانہ بنیاد پر بجٹ تجاویز کی تیاری میں مصروف ہے ہماری حتی الوسع کوشش ہے کہ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کی بجائے نئے ٹیکسوں سے گریز ہو اور پرانے ٹیکسوں کی اصلاح بھی کی جائے البتہ صوبے کو بجٹ سازی میں درپیش مالی مشکلات اور ضروریات کے باعث ہمیں وفاق کے تعاون کا شدت سے انتظار ہے ستم کی بات یہ ہے کہ مرکز ہمیں اپنے جائز اور آئینی حقوق بھی ترسا کر بلکہ کم ترین بناکر دے رہاہے بجٹ سازی میں معاونت کی بجائے اپنے طور پر ترقیاتی اعلانات تو کئے جا رہے ہیں مگر اعتماد میں نہیں لیا جا رہا جبکہ صوبے کی شدید مالی ضروریات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے یہ سیاست نہیں بلکہ منافقت کہلاتی ہے انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں کے برعکس این ایف سی اور پن بجلی منافع سمیت ہمارے بڑے محاصل مرکز کی دسترس میں ہیں جنکے سوا ہمارے مقامی وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں مگر ہمیں اپنا حق بروقت دینے اور بجٹ اہداف کے قابل بنانے کی بجائے مرکز کے رحم و کرم اور حقوق خیرات کی شکل میں دینے کی حد پر رکھا گیا ہے خصوصی گرانٹس کی فراہمی میں بھی ہمیں نظر انداز کیا گیا بلکہ صفر کی سطح پر رکھا گیا ہے جس میں دوسرے صوبوں کیلئے کافی مہربانیاں ہیں جبکہ وفاقی ترقیاتی منصوبوں (پی ایس ڈی پی)میں بھی فنڈز مختص اور ریلیز کرنے کے سلسلے میں ہمارا گراف نیچے ہی ہے ہم صنعت و معیشت میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں مگر وفاق کا تعاون یہاں بھی ہماری کامیابی کی راہ میں آڑے آرہا ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے وسائل پر خیبرپختونخوا کے عوام کا بھی حق ہے ہم خیرات نہیں مانگ رہے مگر عملاًہمیں تمام شعبوں میں محروم رکھنے کی دانستہ یا غیر دانستہ کوششیں کی جا رہی ہیں جو فیڈریشن اور قومی یکجہتی کے حق میں نہیں انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ خزانہ اور توانائی کے محکموں سمیت صوبے کے بیوروکریٹس کو صوبائی محاصل کے حصول اور بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے مرکز سے رابطوں پر لگانے کے باوجود تاخیر کا عمل جاری ہے جو نہ صرف ہمارے صوبے بلکہ قومی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے وقت آگیا ہے کہ مرکز اس ضمن میں اپنی روش فوری بدلے ورنہ زیادہ دیر ہو جائے گی اور اسکے زیادہ منفی مضمرات سامنے آسکتے ہیں جو خود حکمرانوں کے حق میں بہتر نہیں ہو سکتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں