349

ڈی ایچ ڈی سی چترال کی جانب سے (PHSA) پشاوراور فنانس ڈیپارنمنٹ کی مالی تعاون سے دوروزہ ورکشاپ Management Skills کے موضوع پرٹی ایچ کیوہسپتال گرم چشمہ میں منعقد

چترال(ڈیلی چترا ل نیوز)ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر(DHDC)چترال کی جانب سے پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈیمی (PHSA) پشاوراورگورنمنٹ فنانس ڈیپارنمنٹ کی مالی تعاون سے دوروزہ ورکشاپ مینجمنٹ اسکلز  کے موضوع پرتحصیل ہیڈکواٹرہسپتال گرم چشمہ میں منعقدہوئی ۔اس ورکشاپ کامقصدمحکمہ صحت سے وابسطہ عملے کووسائل کی بہترطریقے سے انتظامات کویقینی بنانےکے  حوالے سے تھا۔اس ٹریننگ میں محکمہ صحت کے عملے جس میں ڈاکٹرز،نرسیس،پیرمیڈکس،ایل ایچ وی اورہیلتھ ٹیکنیشز نے شرکت کی۔ا س ورکشاپ کے پروگرام سہولت کارڈاکٹرفرمان نظااورڈاکٹرمعراج الدین  شرکاء ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس ٹریننگ کا مقصدمحکمہ صحت کے عملے کووسائل کی بہترانتظامات ،انتظامی اُمورکے حوالے سے ہنرمیں اضافہ،بہترپلاننگ،وقت کی بہتراستعمال کے لئے انتظامات ،عملے اور دوسرے ویزٹرکے درمیان  باہمی روابط کے بارے میں عملے کوتربیت  دیناہے تاکہ تمام اسٹاف کے مابین بہترٹیم ورک کے فروع اورعوام کے لئے ماحول کو بہتربنانے کی صلاحیت میں اضافہ  ہوجائے ۔ ان تمام اخراجات  اورورکشاپ کامقصدعوام کوبہترسے بہترسروسزمہیاکرنے کے لئے عملے کوتیارکرناہے۔

ورکشاپ کے اختتام میں مہمان خصوصی  ڈائریکٹرٹی ایچ کیوہسپتال گرم چشمہ شجاع احمد ،ڈاکٹرنثاراحمد،ہیڈنرس راشدہ نظار  اوردوسروں نے خطاب  میں ورکشاپ کوہیلتھ اسٹاف کے لئے فائدہ مند قراردیتے ہوئے اس طرح کی مزیدٹریننگ انعقادکرنے کامطالبہ کیا۔اس موقع پر سپرڈینڈنٹ ڈی ایچ ڈی سی چترال شاکرالدین نے مہمانوں کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ بہت قلیل فنڈجاری  ہوئی ہے جس پرانتہائی غورفکرکے بعدہیلتھ اسٹاف کےلئے ضلع چترال کے مختلف کئی ہسپتالوں میں مختلف اسیکل کے اوپرٹریننگ شیڈول کی ہے تاکہ اخراجات کم ہواورعملے کوزیادہ فائدہ پہنچیں ۔ہمارے ادارے میں  مقصدبھی ہیلتھ عملے کوتربیت دیناہے اوراپنی بساط کے مطابق  چترال کے دورافتادہ علاقوں میں جاکرٹریننگ منعقدکررہے ہیں اورکوشش کررہے ہیں کہ اس ٹریننگ سے محکمہ صحت کے اسٹاف کوزیادہ سے زیادہ فائدہ ہواوراپنے حاضری کوبھی یقینی بنایاجائے ۔ڈی ایچ ڈی سی چترال  اپنے بساط کے مطابق  محکمہ صحت کے تمام اسٹاف کے مختلف اسکلز پڑھانے کے لئے مختلف ورکشاپس اوردیگرپروگرامات کرہےہیں اوریہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔شرکاء ورکشا پ اور علاقے کے عمائدین نے منتخب نمائندوں اورمتعلقہ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ چترال کی پسماندگی اوردورافتادگی کومددنظررکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پریہاں نرسنگ کالج،پبلک ہیلتھ سکول فوری قائم کیاجائے   ۔چترال میں مکینوں میں تمام صلاحیت ہونے کے باوجود محکمہ صحت خیبرپختونخوا چترال کونرسنگ کالج،پبلک ہیلتھ سکول اورپیرمیڈیکل انسٹیٹیوٹ سے محروم رکھاگیاہے ۔اوراس ٹریننگ کے انعقادپرڈی ایچ ڈی سی کے تمام اسٹاف کاشکریہ اداکیا۔ٹریننگ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفیکٹ تقسیم کئے گئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں