315

دودھ کی آبشاریں بنانے والا فنکار…….. محکم الدین ایونی

چترال کی قدیم لوک کہانیوں میں دودھ کے آبشاروں( چھیرو غوچھار )کا بہت تذکرہ ملتا ہے ۔ چھیرو غوچھار کا نام لیتے ہی دل و دماغ میں جنت نظیر ماحول و قدرت کی عظیم مہربانیوں اور انعامات کاتصور پیدا ہوتا ہے ۔ لیکن اسی لمحے یہ سوچ بھی ذہن میں منڈلانے لگتا ہے ۔کہ اس دنیا میں چھیرو غوچھار کا تصورایک خواب ہے ۔ جس کا حقیقت سے تعلق نہیں ہے۔
لیکن جدید دنیا میں جہاں بہت ساری چیزیں ممکن ہوئی ہیں ۔ وہاں دودھ کی آبشار ( چھیرو غوچھار ) آپ کے گھر میں بھی جاری ہونا ممکن ہوا ہے ۔
ایون سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے چھیرو غوچھار کے اس خواب کو حقیقت کا روپ دے دیا ہے ۔ اب آپ کو اپنے گھر کے کمرے ، لان اور کاروباری مقام پر چھیروغوچھار جاری کرنے کیلئے صرف آرڈر کی ضرورت ہے۔
شہزاد علی شاہ کسانہ ولد متصل شاہ ایون صحن کے رہنے والے نوجوان ہیں ۔ انہوں نے محکمہ وائلڈ لائف میں چند سال گزارے ۔ لیکن دل و دماغ میں آرٹ کے ساتھ پیدائشی لگاو کی وجہ سے اپنے ایک ساتھی رضا حیات کی ترغیب پر آرٹ کی دنیا میں ایسے آئے ۔ کہ اسی کے ہو کے رہ گئے ۔ ان کے ہاتھوں سے بنے ہوئے چھیرو غوچھار سمیت کئی قسم کے فن پارےلوگوں کے بنگلوں ، ہوٹلوں اور سیاحتی مقامات کی زینت بنے ہوئے ہیں ۔ ان کو کوئی بھی آرڈر دیا جائے ۔ تو چند دنوں کے اندر وہ ماڈل ایسے خوشنما ڈیزائن میں تیار کرتے ہیں ۔کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔
شہزاد علی شاہ کو آرٹ بطور روزگار اپنائے پانچ سال ہو گئے ہیں ۔ لیکن ان کے دل میں آرٹ کا ایک فنکار اس وقت سے بیٹھا ہوا تھا ۔ جب اس نے ہوش سنبھالا ۔ وہ فارغ وقت میں مختلف چیزیں بناتے تھے ۔ لیکن بطور روزگار اس فن کو اپنائے تقریبا پانچ سال ہو گئے ہیں آج ایون میں ان کی اپنی گیلری ہے ۔ جہاں وہ کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے مختصر انٹرویو میں بتایا ۔ کہ دودھ کے ابشار کاماڈل انہوں نے پہلی مرتبہ متعارف کیا ہے ۔ جسے لوگوں نے بہت پسند کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ آئیبیکس ، مارخور ، برفانی چیتے ، ڈیکوریشن پیس ،مختلف ڈیزائینوں میں میز کرسیاں وائٹ سیمنٹ ، پلاستر آف ییرس اور ریت بجری سے بنانے کاانہیں مہارت حاصل ہے ۔ اور ان کا دعوی ہے ۔ کہ ان کے ہاتھ سے بنے تمام ماڈلز انتہائی طور پر مضبوط اور پائیدار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس آرٹ کو ترقی دینے کا بنیادی مقصد ماحولیاتی سیاحت کی ترقی اور جنگلات کو تحفظ فراہم کرنا ہے ۔ تاکہ لوگ لکڑی پر کم سے کم انحصار کریں ۔
شہزاد علی شاہ کے یہ فنی کمالات سیاحت کو فروغ دینے میں ممدو معاون ثابت ہو رہے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے نوجوانوں کی حکومتی اور عوامی سطح پر پزیرائی اور مدد کی جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں