328

مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں شندور میلے کے وقت پہیہ جام ہڑتال اور روڈ بلاک کریں گے /تحریک حقوق عوام اپراورلوئرچترال

چترال (ڈیلی چترال نیوز)تحریک حقوق عوام اپرچترال کے سربراہان اورلوئرچترال کے سیاسی ومذہبی قائدین کاایک ہنگامی اجلاس امیرجماعت اسلامی لوئرچترال مولاناجمشیداحمدکے زیرصدرات لوئرچترا ل میں منعقد ہوئی ۔اجلاس میں اپراورلوئرچترال کے عمائدین نے وفاقی اورصوبائی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ حکومت چترال کو گلگت بلتستان کے ریٹ میں گندم مہیا کرکے چترال کے اندرفلورملزکوختم کرنے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔اوریہ بھی کہاہے کہ ہمارے مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں جشن شندور کا انعقاد کرنے نہیں دیں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہمارے مطالبات پرپیش رفت نہ ہونے کی صورت میں علاقے کے لوگ جشن شندور کے موقع احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے۔اگرکوئی بھی ناخوشگوارواقعہ رونماہوا ۔اُس کی تمام ترذمہ داری وفاقی اورصوبائی حکومت پرعائدہوگی۔اس موقع پرتحریک حقوق عوام ا پرچترال کے محمدپرویز لال،سابق ڈی پی او محمدسعیدخان لال ،الوعظ سلطان نگاہ،(ر)صوبیدارنادرجنگ،شیروزیرلال،رحمت علی ،صاحب الرحمن،عنایت اللہ،لوئرچترال سے تحریک کے کنوینئر حاجی مغفرت شاہ ،قاری نسیم،جہہ الدین،ایم آئی خان سرحدی ،صفت زرین،عنایت اللہ اسیر،قاری وزیر اوردوسروں نے کہاکہ چترال سیاحت اور قدرتی و آبی وسائل کے حوالے سے مالامال ہے، چترال کے دو سب سے بڑے سیاحتی مقامات یعنی شندور اور بروغل اس علاقے میں موجود ہے جبکہ اس کی سرحدین ایک طرف گلگت بلتستان کے ساتھ ملتی ہیں جبکہ دوسری طرف سرحدیں افغانستان سے ملی ہوئیں ہیں۔ اس لحاظ سے اس خطے کے دفاعی اہمیت بھی واضح اور مسلمہ ہے مگر بدقسمتی سے یہ علاقہ گزشتہ ستر برسوں سے احساس محرومی کا شکار ہے۔ یہاں کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہے اور ان مخدوش سڑکوں کی وجہ سے یہاں سیاحت کا شعبہ فروغ نہیں پا یاہے اور یہاں پر بسنے والے ہزاروں لوگوں پر سماجی اور معاشی امور پر منفی اثرات بڑھتے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عوامی مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں شندور میلے کے وقت پہیہ جام ہڑتال اور روڈ بلاک کی وارننگ دے دی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں