509

چترال کی وکلاء برادری کی طرف سے ’’پبلک بونو لائرز فورم‘‘تنظیم کاقیام

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) چترال کی وکلاء برادری نے ’’پبلک بونو لائرز فورم‘‘کے نام سے شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور بنیادی سہولیات کی فراہمی، ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیر اور کرپشن کے خاتمے ، گڈ گورننس کو یقینی بنانے اور حکومتی اداروں کی وجہ سے پبلک کو درپیش مختلف النوع مسائل کے حل کے لئے ایک تنظیم کا قیام عمل میں لانے کا اعلان کردیا جوکہ سول سوسائٹی کے دوسرے اداروں کو اپنے ساتھ لے کر جدوجہد کا آغاز کرے گا۔ فورم کے صدر امیر گلاب خان ایڈوکیٹ نے دیگر عہدیداروں محمد اجمل خان نائب صدر ، عزیز الدین ایڈوکیٹ ہائی کورٹ جنرل سیکرٹری اور دوسرے سینئر وکلاء عبدالولی خان ، ظفر حیات، عالمزیب اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر غلام حضرت انقلابی کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال کی مخصوص جعرافیائی حالت اور چین و سنٹرل ایشیاء کے ساتھ اس کی قربت کی وجہ سے اس کی اہمیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے عوام کو گوناگوناں مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگیاں اجیرن ہوتی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس تناظر میں چترال کی وکلاء برادری نے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کی بجائے قانون کا راستہ اختیار کرتے ہوئے ان گھمبیر مسائل سے چترالی عوام کو چھٹکار ا دینے کا عہد کرتے ہوئے عمل میں آنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ چترال کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے آنے والی بھاری رقوم کرپشن کی نذر ہوجاتی ہے اور اداروں کے اہلکار اور ٹھیکہ دار مافیا آپس میں بندر بانٹ کرتے ہیں، جس کی وجہ سے عوام کی حالت بد سے بد ترہوتی جارہی ہے۔ امیر گلاب خان نے کہاکہ چترال میں گزشتہ سال کے سیلاب کے نتیجے میں آبنوشی اور آبپاشی کی سہولیات برباد ہوچکے ہیں اور سڑکوں اور پلوں کا نظام بھی درہم برہم ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ دنوں کوشٹ کے مقام پر پل کے گرنے کی وجہ سے تین قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع حکومتی غفلت کا نتیجہ ہے جس پر ان کے ورثاء کو دیت دی جائے۔ انہوں نے چترال میں یونیورسٹی کے قیام کا بھی مطالبہ کیا جوکہ ان کے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں