477

خیبر پختونخوا حکومت نے اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لئے خصوصی فنڈز مختص کئے ہیں

پشاور(نامہ نگار)خیبر پختونخوا حکومت نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا معیار زندگی بلندکرنے کے لئے خصوصی فنڈز مختص کئے ہیں اور مندر ، گرجا گھر، گردواروں کی تزئین و آرائش اور خوبصورتی کے لئے 90ملین روپے مختص کئے ہیں ۔ اسی طرح اقلیتی برادری کے طلباء کے لئے وظائف ، نصابی کتب اور مفت یونیفارم بھی فراہم کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ مالی سال 2015-16میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے جاری منصوبے مکمل کرنے کے لئے بھی کافی مقدار میں فنڈز مختص کئے گئے ہیں ۔ ان منصوبوں میں اقلیتوں کی مالی امداد کے لئے خصوصی پیکجز ، جہیز فنڈز ، اقلیتوں کے لئے رہائشی کالونیوں ، عبادت گاہوں کی تعمیر اور اقلیتوں کے قبرستانوں کے گرد چار دیواری کی تعمیر ، کیلاش برادری کے خصوصی پیکجز ، مفت نصابی کتب ، یونیفارم کے علاوہ ان کی عبادت گاہوں کے لئے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات اور ضلع کرک میں ہیندؤں کے مندر کی تعمیر کے لئے خصوصی منصوبے شامل ہیں ۔ اسی طرح 9.855ملین روپے کی لاگت سے اقلیتی نوجوانوں کے لئے ہنر اور مہارت میں اضافے کے لئے انہیں ہنر وغیرہ کی مفت تربیت کی فراہمی کے لئے فنی مہارت کے فروغ کی سکیم بھی شروع کی گئی ہے اور تین سو سے زائد لڑکے اور لڑکیوں کو فیشن ، سلائی ، کمپیوٹر ، موبائل ، الیکٹریشن ، ائیرکنڈیشنگ او رپلمبنگ کے ٹریڈ میں مفت ماہرانہ تربیت فراہم کی گئی ہے اور ائیرکنڈیشنگ او رپلمبنگ کے شعبے میں 700روپے بطور اوزار اور آلات چارجزشرکاء کو دئیے گئے ۔ دوسرا اہم منصوبہ اقلیتی طلباء کے لئے انٹرمیڈیٹ سے ماسٹر پروفیشنل سطح تک سکالر شپ کی فراہمی کا ہے جس پر 4.03ملین روپے لاگت آئے گی اس پروگرام کے تحت مختلف سطحوں پر اور مضامین میں 20ہزار روپے سے لے کر 55ہزار روپے تک فی طالب علم 134طلباء کو سکالر شپ دی گئی ہے ۔ ان سکالر شپ کا بنیادی مقصد ان طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی برادری اور اپنے ملک کی ترقی کردار ادا کر سکیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں