267

جشن شندور کو منعقد کرنے کی بجائے سڑکو ں، پلوں، آبپاشی کے نہروں ، ریشن بجلی گھر اور آبنوشی کے منصوبوں کی بحالی پر کام توجہ مرکوز کرے،تحصیل ناظم مستوج اورکابینہ کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) سب مستوج سے تعلق رکھنے والے تحصیل ناظم ، ممبران ضلع و تحصیل کونسل اور ویلج کونسل کے ناظمیں نے کہا ہے کہ گزشتہ سال اپر چترال میں سیلاب کی وجہ سے وسیع پیمانے پر انفراسٹرکچر کی تباہی وبربادی اور لوگوں کی خستہ حالی کے پیش نظر جشن شندور کو منعقد کرنے کی بجائے سڑکو ں، پلوں، ابپاشی کے نہروں ، ریشن بجلی گھر اور ابنوشی کے منصوبوں کی بحالی پر کام توجہ مرکوز کرے لیکن پھر بھی اس جشن کو منعقد کرنا ناگزیر ہے تو علاقے کے مشکلات اور مسائل کی طرف بھی توجہ دے خاطر خواہ فنڈز مختص کیا جائے بصورت دیگر وہ جشن کے بائیکاٹ کرکے حقیقی صورت حال سے دنیا کو آگاہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف، تحصیل نائب ناظم فخرالدین، ممبر ضلع کونسل مولانا جاوید حسین، ممبران تحصیل کونسل محمدسعید خان لال، علاء الدین عرفی، شیر بہادر،ویلج کونسل ناظمین محمدپرویز لال ،وور محمد، شہزادہ منیر، عبیدالرحمن، شجاع الملک، غلام سرور، سید 3رضوان، فریدالدین،شیر عالم اور دوسروں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستوج سب ڈویژن میں گزشتہ سال 120پیدل اورجیپ ایبل پل، 400کلومیٹر سڑک، 450ابپاشی کی نہریں اور ریشن بجلی گھر سیلاب برد ہوگئے اور ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے جن کی بحالی کی طرف حکومت نے ابھی تک توجہ نہ دینے کی وجہ سے لوگوں کو جن مصائب کا سامنا ہے ، اس کا اندازہ ہر کوئی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جشن شندور کا انعقاد ان حالات میں لوگوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے اور اگر یہ بات بھی حقیقت ہے کہ تفریح سے لطف اندوز وہی ہوسکتا ہے جو گھمبیر مسائل اور دوسرے تفکرات سے آزاد ہو۔ مستوج سب ڈویژن کے منتخب بلدیاتی نمائندگان نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ جشن شندور ضرورمنعقد کرے لیکن علاقے کے مشکلات کو حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے اس موقع پر بلدیاتی اداروں کے دعدے کے مطابق اختیارات تفویض نہ کرنے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ان کو اختیارات اور ترقیاتی فنڈز دے دئیے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ مطالبہ منظور نہ ہونے پر وہ احتجاج پر اترآئیں گے۔ اس موقع پر کوشٹ میں پل گرنے پر تین جانوں کے ضیاع کو حکومتی نااہلی تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ کوشت یونین کے لوگ اب محصو رہو کر رہ گئے جوکہ عید الفطر کے عید کوراغ کے مقام پر دھرنا دے کر ٹریفک بلاک کرنے پر مجبور ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں