222

تحصیل گوپس کے گاؤں بتھریت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دوافرادجان بحق تین کوزخمی

غذر(محبت حسین دانش)تحصیل گوپس کے بالائی گاؤں بتھریت میں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر اندادھن فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2افراد جان بحق اور تین افراد زخمی ہو ئیں جان بحق افراد میں والی خان ولد شمس ساکن روشن اور شیر والی خان شامل ہیں واقع کی اطلاع ملتے ہیں ایس ایس پی غذر فیصل سلطان کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری واقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر قاتلوں کی گرفتاری کے لیے کوشش شروع کر دی۔ لاشوں کو سول ہسپتال گوپس میں پوسٹ ماتم کر کے ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔ورثا اور علاقے مکینوں نے لاشوں کو لے کر گوپس کے مقام پر گلگت چترال روڑ درمیںھرنا دیتے ہوئے روڑ بلاک کر دیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکریٹری فدا خان نے کہاکہ غذر ہر طرف سے دہشت گردی کی کر لپیٹ میں ہے اس خطرے کے پیش نظر 2ماہ قبل اسمبلی میں قراداد پیش کیا تھا لیکن بدقسمتی سے تاحال کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ رمضان کے مہینے میں لوگوں کو شہید کیا جارہا ہے کوئی پوچھینے والا نہیں پولیس دہشت گردی پر قابو نہیں پاسکتی ۔اس لیے گلگت بلتستان سکاؤٹ کو غذر کے مختلف نالوں اور سرحدی حدود میں تعینات کیا جائے انہوں نے کہا کہ غذر کے لیے چترال ، ہندرپ اور بتھریت کے اطرف سے سخت خطرہ ہے غذر میں لگائیں گئے چیک پوسٹوں میں آنے جانے والوں کا ریکارڑ ہونا چاہیے غذر میں ہر ہونے والی دہشت گردی کے خلاف اسمبلی کے ممبران واک آوٹ کریں غذر میں اوپن دہشتگردی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ قاتل بتھریت گوپس کے علاقے سے گئے۔ غذر کے مثالی امن کو دیکھ کر دشمن عناصر کو تکلف ہے اس یہاں کے شہریوں کو رمضا ن کے مہینے میں لوگوں شہید کیا جارہا ہے دہشت گرد علاقے کی امن خراب کرنے میں مصروف ہیں لیکن ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ دہشت گردوں کی گرفتاری میں حکومتی اداروں کی مدد کرے۔انہوں نے کہا ہے کہ عوام نے مجھے وقت دیا ہے اب میری ذمہ داری ہے کہ ٓاپ کی آواز حکام بالا تک پہنچاوں اور آپ کے حق کے لیے لڑوں۔ انہوں نے مذید کہا کہ غذر میں جب تک گلگت بلتستان سکاؤٹ تعینات نہیں کیا جاتا تب تک یہاں کے لوگ محفوظ نہیں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں