338

موجودہ میدیکل سپرنٹنڈنٹ نے چارج سنھبالنے کے بعد سے ہسپتال کی حالت بہتر بنادی ہے،سول سوسائٹی کاپریس کانفرنس

چترال ( نمائند ہ ڈیلی چترال) چترال کی سول سوسائٹی کے مختلف شعبوں کے نمائندوں قاضی وقار اقبال ایڈوکیٹ، قاضی فیصل سعید، عالم زیب ایڈوکیٹ، کونسلر صاحب جان، قاضی حمید، خوش ولی خان، قاری امین، عطاء الرحمن، محمد شفیع ، خوش ولی خان اور دوسروں نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر ثمینہ عابد کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے اچانک دورے کو ڈرامہ بازی سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد اصلاح احوال نہیں بلکہ محکمہ صحت کے بعض افسران کے ساتھ ذاتی رنجش کا انتقام لینا تھااور اگر وہ ہسپتال کی بہتری میں مخلص ہوتی تو اپنے سینٹ فنڈ سے ہسپتال کی بہتر ی کے لئے اغلانات کرتی کیونکہ اس ہسپتال کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ وسائل کی کمی ہے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ نے کچھ عرصہ پہلے خود ہی سرکاری ہسپتالوں کی خراب کارکردگی کا اسمبلی کے فلور پر ذکر کیا تھا لیکن ابھی تک نہ تو وزیر اعلیٰ نے چترال کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور نہ پی ٹی آئی کے قائد گزشتہ دنوں اپنے دو روزہ دورہ چترال کے دوران ہسپتال آنے کی زحمت کی اور تبدیلی کے وعدے کرنے والے مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ سینٹر ثمینہ عابد کا چترال ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور چترال کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کے خلاف نازیبا ریمارکس دینا قابل افسوس بات ہے جس سے ان کی ذاتی انتقام کی بو آتی ہے اور ذمہ دار عہدوں پر فائز شخصیات کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآنا قطعاً زیب نہیں دیتا۔ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہاکہ موجودہ میدیکل سپرنٹنڈنٹ نے چارج سنھبالنے کے بعد سے ہسپتال کی حالت بہتر بنادی ہے جس کے گواہی چترال کے چھ لاکھ کی آبادی دے رہی ہے اورگزشتہ سال کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بھی اس کا اعتراف کرکے تعریفی سند جاری کردی ہے جوکہ ان کی کارکردگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹر ثمینہ پر لازم ہے کہ اگر وہ چترال جیسے دوردراز علاقے کی ہسپتال میں بہتری لانا چاہتی ہیں تو وہ اس کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ اس کو درکار ضروری وسائل فراہم کرے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں