462

ملاکنڈ کے عوام سے کسٹم ایکٹ کے خلاف شٹرڈاؤن کامیاب بنائیں۔ مظفر سیدایڈوکیٹ

ُُُُُُُ پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے ملاکنڈ کے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ کسٹم ایکٹ کے خلاف کل بدھ کوشٹرڈاؤن کامیاب بنائیں تاکہ وفاق کو اندازہ ہو کہ صوبے کے اس پسماندہ ترین اور آفات کے شکار غریب عوام کی مجبوری سے زبردستی فائدہ اٹھانا درست فیصلہ ہے اور نہ ہی ایسا ہونے دیا جائے گا جبکہ صوبائی حکومت پہلے ہی اس ایکٹ کی مخالف ہے منگل کی سہ پہر مرکز اسلامی پشاور میں سوات، تھانہ، دیر پائیں و بالا، بونیر اورملاکنڈ کے بعض دیگر علاقوں سے جماعت اسلامی کے عہدیداروں، کارکنوں اور عمائدین کے ایک مشترکہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کارکنوں پر بھی زور دیا کہ کسٹم ایکٹ کے خلاف اس اہم ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے رائے عامہ ہموار کریں اور تاجر ودکاندار سمیت زندگی کے تمام شعبوں کو فعال کریں تاکہ بدھ کے روز ہر بازار، مارکیٹ اور تجارتی مرکز بند نظر آئے اور کسٹم ایکٹ کے خلاف ہماری تحریک کا پہلا شو ہی فیصلہ کن ثابت ہو جائے انہوں نے واضح کیا کہ جماعت کے تمام ارکان اسمبلی کے علاوہ ہم تینوں وزراء بھی شٹرڈاؤن کے دوران عوام کے ساتھ ہونگے تاکہ ہماری آواز ہر سطح پر واضح پہنچ سکے مظفر سید ایڈوکیٹ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت نے عالمی بینک کے اس سروے اور سفارش کو بھی نظرانداز کر دیا ہے کہ ملاکنڈ میں دہشت گردی اور قدرتی آفات سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 70ارب روپے درکار ہیں جبکہ ہمیں اس ضمن میں بمشکل صرف دو ارب روپے ہی مل سکے ہیں جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں مگر وفاق یہاں کے عوام پر بھاری بھر کم ٹیکس لگانے میں پیش پیش ہے جو یہاں کے لاچار عوام کے معاشی قتل کے مترادف ہے انہوں نے جماعت کے صوبائی صدر مشتاق احمد خان کے اس اعلان کی بھی مکمل توثیق کی کہ ہماری تمام تر اپیلوں اور احتجاج کے باوجود کسٹم ایکٹ واپس نہ لیا گیا تو ہم قومی و صوبائی اسمبلیوں اور ضلعی حکومتوں کے علاوہ اپنی وزارتوں سے بھی استعفیٰ میں دیر نہیں لگائیں گے کیونکہ ہم ہر صورت غریب عوام کا ساتھ دینگے اور انکے درمیان ہی رہنے کو ترجیح دینگے مظفر سید ایڈوکیٹ نے مزید واضح کیا کہ ملاکنڈ میں شٹرڈاؤن کے باوجود وفاق نے ایکٹ واپس لینے میں تاخیر کا مظاہرہ کیا تو 5اگست کو پہیہ جام اور 10اگست کو پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنے میں بھی جماعت اسلامی کے وزراء عوام کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آئیں گے وفاق کو معلوم ہونا چاہئے کہ کسٹم ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ملاکنڈ کی تمام سیاسی جماعتیں، سیاسی و سماجی لیڈر، تاجر و دکاندار تنظیمیں اور عوام ہی نہیں بلکہ صوبائی حکومت کا بھی اتفاق رائے ہے اسلئے وفاقی حکومت اسے لاگو کرنا بھی چاہے تو یہ ظالمانہ اقدام کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں