462

چترال کے نجی سکول کے استاد کو گرفتار کر لیا گیا۔ قانون کے مطابق سز ا دے کر دوسروں کیلئے مثال بنایا جائے گا۔محمد عاطف خان

پشاور(نامہ نگار)خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر چلنے والی ایک ویڈیو جس میں چترال کے ایک نجی سکول کے استاد کی طرف سے طالب علموں کو سزا دیتے ہوئے دکھایا گیاکو غیر انسانی فعل اورپست ذہنی قرار دیا ہے۔پختونخوا ریڈیو پشاور سے اپنے پروگرام میں وزیر تعلیم محمد عاطف نے کہا کہ نجی سکول کے استاد کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسے قانون کے مطابق سز ا دے کر دوسروں کیلئے مثال بنایا جائے گا۔عاطف خان نے کہا کہ طلباء،والدین اور اساتذہ کی آگہی اور تعلیم کے لئے ایک زبردست آگہی پروگرام شروع کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سکولوں میں جسمانی سزا صرف اور صرف آگہی سے اور اس میں ملو ث اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے ختم کی جا سکتی ہے۔تعلیم کے شعبہ میں حکومتی اصلاحات کو اجاگر کرتے ہوئے عاطف خان نے کہاکہ موجودہ حکومت تعلیم کے شعبے کیلئے خطیررقوم مختص کر رہی ہے جو تعلیم کے فروغ کیلئے حکومتی کوششوں کا ثبوت ہے۔وزیر تعلیم نے دعویٰ کیا کہ 25ہزار اساتذہ کو خالصتاً میرٹ پر بھرتی کیا گیا ہے۔ 15ہزار مزید اساتذہ کو ایک ماہ کے اندر بھرتی کر لیا جائے گا جبکہ اتنی ہی تعداد میں اساتذہ کو اگلے سال بھی بھرتی کیا جائے گا۔محمد عاطف خان نے کہا کہ سیاسی لوگ کبھی بھی اپنے اختیارات تقسیم کرنا نہیں چاہتے لیکن وہ بحیثیت ایک وزیر کسی استاد کو بھرتی کرنے کا اختیار نہیں رکھتے اور نہ ہی کسی بھرتی کے لئے کہا ہے۔ وزیر نے چیلنج کیا کہ کوئی میرٹ کی خلاف ورزی پر بھرتی کرنے کی ایک مثال کی نشاندہی نہیں کر سکتا۔اساتذہ کی تربیت کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے اساتذہ کی تربیت کے لئے برٹش کونسل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت مطلوبہ قابلیت کے حامل اساتذہ کو سکولوں میں رکھا جائے گا جبکہ جو اساتذہ مطلوبہ قابلیت کے معیار پر پورے نہ اتریں ان کو گولڈن ہینڈ شیک کے تحت فارغ کر دیا جائے گا۔خواتین کی شرح خواندگی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم مرد اور خواتین دونوں کیلئے ضروری ہے تاہم خواتین کی تعلیم بچوں کی پرورش میں زیادہ مثبت کردار اداکرتی ہے جو ایک ترقی یافتہ معاشرہ کی تشکیل میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے سکولوں میں سے70فیصد لڑکیوں کے لئے ہوں گے جبکہ 30فیصد میں لڑکوں کو تعلیم دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کے تعاون سے ہم نے 1400لڑکیوں کے کمیونٹی سکول بھی قائم کئے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ صوبے میں پہلا گرلز کیڈٹ کالج بھی قائم کیاجائے گاجہاں خواتین تربیت حاصل کریں گی۔سائنس لیبارٹریوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عاطف خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چاردیواری،واش روم، اضافی کمروں اور آلات کی فراہمی کے لئے 17بلین روپے مختص کئے ہیں جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔محمد عاطف نے کہا کہ 500 سکول لیبارٹیوں پر کام تکمیل کے قریب ہے۔بھوت سکولوں کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ بھوت سکولوں میں 461سکولوں کو چالو کر لیا گیا ہے جبکہ مزید اگر کوئی ہوا تو وہاں بھی قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ سکولوں کی گنجائش اور حکومت کی انرولمنٹ مہم کے بارے میں عاطف خان نے کہا کہ بعض سکولوں میں جگہ کی کمی کا مسئلہ تھا جبکہ اکثر سکولوں میں خالی جگہ کو سہولتوں کی توسیع اور مزید سہولتوں کی تعمیر کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں سے34000طلباء سرکاری سکولوں میں داخل ہو چکے ہیں جو سرکاری سکولوں پر عوام کے اعتماد کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے دیرینہ مطالبات پر تقریباً 200 سمارٹ سکولوں پر پیش رفت جاری ہے انہوں نے کہا کہ عشروں کے مسائل ایک یا دو دنوں میں حل نہیں ہو سکتے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے مستقبل قریب میں ثمرات آنا شروع ہو جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں