400

محکمہ بلدیات کے افسران محکمے کے دست و بازو بن کر دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دیں۔عنایت اللہ

پشاور(نامہ نگار)خیبر پختونخواکے سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت اﷲ نے کہا ہے کہ بلدیات کے محکمے کی استدادکار کو بڑھانے اور شفافیت لانے کی غرض سے صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ گریڈ 11سے اوپرکی تمام اسامیوں کی بھرتی کا اختیار محکمہ سے پبلک سروس کمیشن کو منتقل کیا گیا ہے اور ویلج کونسل سیکرٹریوں کی اسامیوں سمیت گریڈ 11سے نیچے کی اسامیوں کی بھرتی این ٹی ایس کے ذریعے صاف و شفاف طریقے سے عمل میں لائی گئی ہے جس سے نہ صرف محکمے میں اہل اور باکردارعملہ آئے گا بلکہ محکمے کی کارکردگی میں اضافہ ہونے کے ساتھ عوام کو بہتر انداز میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔مذکورہ محکمے میں انجنئیرز ، اکاؤنٹس اور انتظامی کیڈرز( پی یو جی ایف)کے گروپ میں شامل عملے اور افسران کی بلا تعطل ترقی اور پیشہ ورانہ کارکردگی بڑھانے کی غرض سے انہیں سروس سڑکچر دیا ہے جبکہ نان پی یو جی ایف عملے کے سروس سٹرکچر کیلئے جرمن ترقیاتی ادارے جی آئی زیڈ کی تعاون سے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی بہترین طرز حکمرانی کی بدولت محکمہ سے سرکاری خزانے کو حاصل ہونے والے ریونیو میں73%سے زائد اضافہ ہوا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز لوکل گورننس سکول حیات آباد پشاور میں نئے بھرتی ہونے والے محکمہ بلدیات کے انجنئیرز ، اکاؤنٹنٹس اورانتظامی کیڈرز پر مشتمل گروپ (پی یو جی ایف) کے افسران کی دو مہینے ٹریننگ کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر سیکرٹری بلدیات سید جمال الدین شاہ، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ سید ظفر علی شاہ، ڈائریکٹر لوکل گورننس سکول برکت اﷲ خٹک کے علاوہ محکمہ بلدیات کے دیگر اعلیٰ افسران اور تربیت پانے والے مرد و خواتین افسران موجود تھے۔سینئر صوبائی وزیرنے اس موقع پر تربیت پانے والے افسران سے کہا کہ وہ اب اس محکمے کے دست و بازو بن کر عملی ذمہ داریوں میں دیانتداری اور ایمانداری کے ساتھ اپنے فرائض منصبی ادا کریں اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے لوکل گورنمنٹ کوایک عوام دوست محکمہ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔عنایت اﷲنے اس موقع پر متعلقہ حکام کو کرپشن اور دیگر برائیوں کے خاتمے کی غرض سے محکمے کی انجنئیرنگ اور ریونیو حاصل کرنے والے عملے کو بہترین کارکردگی دکھانے اور مقررہ وقت پر اہداف کے حصول کی صورت میں مراعات دینے کیلئے طریقہ کار وضح کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کی تربیت کو انسٹی ٹیوشنلائز کرنے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ بھرتی کے بعد دوران ملازمت بھی محکمے کے افسران کیلئے تربیت کا انتظام ہونا چاہیے تاکہ ان کی استدادکار میں موثر اضافہ ہو۔سینئر صوبائی وزیر نے لوکل گورننس سکول حیات آباد میں جدید سہولتوں سے آراستہ نئے کشادہ ہال کے قیام کا منصوبہ نان اے ڈی پی سکیم میں شامل کرنے کی بھی ہدایت کی۔عنایت اﷲ نے مذکورہ سکول کی تربیتی سرگرمیوں کے سلسلے میں 2 کامیاب گروپ فارغ کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔بعدازاں سینئر صوبائی وزیر نے تربیت حاصل کرنے والے مرد وخواتین افسران میں اسناد تقسیم کیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری بلدیات سید جمال الدین شاہ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مذکورہ سکول میں تربیت کا دائرہ صرف لوکل کونسل سروس تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ رورل ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور دیگرمحکمہ جات کے افسران و اہلکاروں کو بھی یہاں پر بہترین تربیت دینے کے انتظامات کئے جائیں ۔ تقریب سے سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ نے بھی خطاب کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں