439

تحصیل مستوج کے گاؤں پھرت سے تعلق رکھنے والی مبینہ طور پر تشدد کا شکار کرنے والے وز دیدارعلی کو چترال شہر میں گرفتار کر لیا

چترال ( محکم الدین ایونی) تحصیل مستوج کے گاؤں پھرت سے تعلق رکھنے والی مبینہ طور پر تشدد کا شکار ہونے والی یتیم طالبہ نے ہرچین لاسپور کے گورنمنٹ ہائی سکول میں زہر کھا کر خود کُشی کرلی ۔ خود کُشی کرنے والی طالبہ کی لاش کو مستوج اور بونی کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور بجلی نہ ہونے کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال پہنچایا گیا ۔جہاں اُس کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد واپس آبائی گاؤں پہنچا کر سپرد خاک کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق دسمبر2015میں خود کُشی کرنے والی یتیم طالبہ طاہرہ بی بی دختر شاپیر خان مرحوم اپنے گھر سے سکول آرہی تھی ۔ کہ راستے میں گورنمنٹ ہائی سکول ہرچین کے کلاس فور ملازم دیدار علی ولد علاوتی خان نے مبینہ طور پر اُسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ۔ جس پر ملازم کے خلاف طالبہ نے مقدمہ دائر کیا ۔ جو کہ مقامی عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ کلاس فور دیدار علی کو مبینہ ارتکاب جنسی تشدد کے بعد ہرچین ہائی سکول سے ایجوکیشن آفس چترال تبدیل کیا گیا تھا ۔ تاکہ اس واقعے کو ٹھنڈا کیا جا سکے ۔ لیکن طالبہ کو اس زیادتی کا شدید قلق تھا ۔ جمعہ کے روز مذکورہ طالبہ ہائی سکول ہرچین آئی اور سکول کے اندر زہر کھا کر خود کُشی کر لی ۔ طاہرہ زہر کھانے کے بعد تڑپتی رہی ۔ لیکن اُسے بچانے کیلئے کوشش کی گئی ۔ اور نہ اُسے ہسپتال پہنچانے کا انتظام کیا گیا ۔ جبکہ لاش بھی کئی گھنٹوں تک سکول میں پڑی رہی۔ جسے بعد آزان مستوج پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق یتیم طاہرہ کو انصاف ملنے کی توقع نہیں تھی ۔ اس لئے اُس نے دلبرداشتہ ہو کر زہر کھا کر اپنی زندگی کا چراغ خود گُل کر دیا ۔ طاہرہ کی والدہ نے خود کُشی کے محرک کلاس فور دیدار علی کو قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا تھا ۔ تاہم پولیس نے ہفتے کے روز دیدارعلی کو چترال شہر میں گرفتار کر لیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں