245

اکرم دُرانی کے دور سے ہسپتال میں پڑے ڈائیلاسز مشین کے استعمال نہ ہونے پر ہسپتال انتظامیہ اور حکومت کو تنقید کا نشانہ

چترال ( نمایندہ ڈیلی چترال) چترال کے وکلا ء نے جمعہ کے روز پی آئی اے چوک چترال میں جلسہ کیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالولی خان ایڈوکیٹ ،عالمزیب ایڈوکیٹ ، عزیزالدین ایڈوکیٹ مولانا اسرارالدین ، اسرار احمد اور ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ نے کہا ۔ کہ چترال میں بجلی کے حوالے سے لوگوں کو انتہائی پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ اس لئے عوام کی نگاہیں ایس آر ایس پی کی زیر تعمیر گولین بجلی گھر پر لگی ہوئی ہیں ۔ پہلے کام کی رفتار بہت سست تھی ۔ اب اُس میں تیزی آئی ہے ۔ لیکن پول انتہائی ناقص ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال شہر کو پینے کے پانی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ کروڑوں روپے گولین واٹرسپلائی سکیم پر خرچ کئے گئے ۔ لیکن لوگ اب بھی پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ واٹر سپلائی کے ناقص تعمیر کے مرتکب ٹھیکہ دار کو قرار واقسعی سزا دی جائے ۔ انہوں نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ایکسرے کی سہولت نہ ہونے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ اور اکرم دُرانی کے دور سے ہسپتال میں پڑے ڈائیلاسز مشین کے استعمال نہ ہونے پر ہسپتال انتظامیہ اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اور کہا ۔ کہ آیندہ ایسے کیس میں کسی کے جان بحق ہونے کی صورت میں صوبائی حکومت کے DSC01433خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا ۔ انہوں نے ڈی ایچ او چترال کو ایک ناکارہ انسان قرار دیا ۔ کہ اُن سے عوام کی بہبود کا کوئی کام نہیں ہو رہا ۔ وکلاء نے ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ کو بھی نہیں بخشا اور الزام لگاتے ہوئے کہا ۔ کہ ابتدا میں شیر کی رفتار میں چلنے والا ڈپٹی کمشنر اب کچھوے سے بھی کم رفتار میں چلنے لگے ہیں ۔ چترال گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے ۔ اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں