203

ضلع کونسل چترال نے 3ارب 39کروڑ روپے کا بجٹ پاس کردیا جس میں 29کروڑ68لاکھ روپے ترقیاتی جز ہے

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) ضلع کونسل چترال نے 3ارب 39کروڑ روپے کا بجٹ پاس کردیا جس میں 29کروڑ68لاکھ روپے ترقیاتی جز ہے۔ ضلع کونسل کے کنوینر مولانا عبدالشکور کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں اراکین کونسل نے کثرت رائے بجٹ کے حق میں ووٹ دے کر پاس کردیا۔ اس سے قبل بحث میں حصہ لیتے ہوئے ارکان کونسل رحمت غازی، شہزادہ خالد پرویز سمیت دوسروں نے ترقیاتی بجٹ میں انرجی کے سیکٹر کے لئے 90لاکھ روپے اور سڑکوں کی مرمت کے لئے ایک کروڑ 68لاکھ روپے مختص کرنے پر سوال اٹھایا اور بجٹ کو پاس کرنے کی مخالفت کی۔ ضلع ناظم مغفرت شاہ نے کہاکہ رقبے کے 22
لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہونے کی وجہ سے چترال میں سڑکوں کی سالانہ مرمت اور دیکھ بھال کے لئے خطیر رقم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مستقبل قریب میں صوبائی حکومت ریشن اور شیشی کوہ کے پن بجلی گھروں کو ضلعی حکومت کے حوالے کررہی ہے جس کے لئے ہمیں تیاری کے طور پر یہ فنڈ مختص کرنا تھا۔ انہوں نے اس بات کو دوباہ اعادہ کیا کہ ضلع کونسل اس ضلعے کاسب سے بڑا ادارہ ہے جس کی تقدس کا ہر لحاظ سے خیال رکھا جائے گا اور ایسے سرکاری افسر کو یہاں رہنے کی گنجائش بالکل نہیں ہے جو اس ایوان کی حکم عدولی کی جسارت کرے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی مطالبے پر صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر 50کروڑ روپے کی لاگت سے چترال ایریا ڈیویلپمنٹ پروگرام بنانے کا عندیہ دیا ہے جوکہ ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنائے گی اور ڈیزاسٹر سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی بھی اس کے ذریعے ممکن ہوگی۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر 21کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کبھی ٹریژیری اور اپوزیشن بنچ میں تمیز نہیں کیا ہے اور نہ آئندہ کریں گے اور تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر عمل پیر ا رہیں گے۔ اس سے قبل بجٹ پر بحث میں عبداللطیف، غلام مصطفی، محمد یعقوب ، مولانا جمشید احمد، مولانا عمادالحق، عبدالوہاب، شیر محمد، مولانا عبدالرحمن، مولانا انعام الحق کے علاوہ خواتین کونسلر حصول بیگم، صفت گل، آسیہ ، بیگم جمیل اور دوسروں نے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ بجٹ سیشن کے پہلے دن کی طرح ڈسٹرکٹ افیسر فنانس نورالامین کے علاوہ کسی محکمے کا بھی سربراہ بھی موجود نہیں تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں