272

نوائے دل ……یوم دفاع پاکستان…..حافظ اسداللہ حیدر چترالی

ھدیۃ الھادی پاکستان( لاہورزون )نے 6ستمبر کے حوالے سے اپنے مرکزی دفتر میں ایک پررونق تقریب کا اہتمام کیا ۔اس تقریب میں ہدیۃ الھادی لاہور کے اراکین کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔تقریب کی صدارت صدر ہدیۃ الھادی پاکستان جناب سید ہارون علی گیلانی کررہے تھے۔انہوں نے اپنے خطاب میں نظریہ پاکستان کے تحفظ اور اتحاد امت کے بنیادو ں کو مضبوط کرنے پر زوردیا۔احقر کو بھی اس تقریب میں دعوت دی گئی تھی ۔ تقریب میں شرکت کرنے کے بعد اس تاریخی دن کے حوالے سے قلم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
زندہ قومیں تاریخ کے اوراق پر ایسے انمٹ نقوش چھوڑ جاتی ہیں کہ لوگ ان پر چل کر اپنی منزلیں با آسانی بناسکتے ہیں اور ماضی کی روشنی میں حال کی راہوں کو متعین کرتے ہیں۔ملک خداداد زبان، نسل اور علاقے کی بجائے محض اخوت اسلامی اور بھائی چارے کی بنیاد پر قائم ہوا۔تحریک پاکستان میں ان لوگوں کا نمایاں کردار رہاہے کہ جنہیں اس شجرِسایہ دار کے سائے سے بھی محروم رکھا گیا۔6ستمبر پاکستان کی تاریخ کا سنہرا دن مسلمانوں کے باہم اتحاد اور یگانگت کا عملی مظہر ہے جس نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا اور جذبہ ایمانی کے ذریعے بھارت کے شب خون کا منہ توڑ جواب دیا۔ یوم دفاع تجدید عہدکا دن ہے اور ہم سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ مسلمان نفرتوں، عداوتوں کی خلیج کو پاٹ کر اپنی گم کردہ راہ کو پا لیں اور متحد ہو کر بیرونی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر یہ باور کرادیں کہ ابھی ایمان کی حرارت دِلوں میں زندہ ہے۔6 ستمبر وہ دن ہے جس جرات و بہادری کی وہ تاریخ رقم ہوئی جو رہتی دنیا تک درخشاں رہے گی۔اس دن کو ہم یوم دفاع کے طور پر مناتے ہیں۔ جب بھارتی افواج پاکستان پر چڑھ دوڑیں تو صدر ایوب خان نے کلمہ طیبہ کا ورد کرکے جو تقریر کی، وہ آج بھی پاکستانی قوم کا سرمایہ افتخار ہے اور غالباً یہ کلمہ طیبہ کا ورد تھا جس کی برکت سے پاکستان اس جنگ میں سرخرو ہوا۔ انہوں نے کہا کہ’’ دشمن کو معلوم نہیں کہ اس نے کس قوم کو للکارا ہے۔ پاکستان کے جانباز سپاہیو اور مجاہدو! دشمن پر ٹوٹ پڑو اور اس وقت تک جنگ جاری رکھو جب تک کہ دشمن کی توپیں خاموش نہیں ہوہ جاتیں ‘‘اس دن بھارت نے پاکستان پر حملہ کردیا مگر پاک فوج اور ہمارے لوگوں نے دشمن کو ایسا دندان شکن جواب دیا جسکی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی۔بھارتی افواج نے سترہ دن میں تیرہ حملے کئے لیکن وہ لاہور کے اندر داخل نہ ہو سکی۔اس وقت بھی امریکہ نے اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہماری افواج کی امداد بند کر دی اور بھارت کا ساتھ دیا۔مگر پاکستانی قوم نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہم نے اپنے ماضی سے سبق حاصل نہ کیا اور آج بھی ہمارے حکمران امریکہ کی جھولی میں بیٹھنے کے مشتاق ہیں اور ہمیں اس بری طرح ایک دوسرے سے لڑانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم دشمن کی اس چال کو سمجھ کر بھی انجان بنے بیٹھے ہیں۔یہ جذبہ ایمانی ہی تھا جس نے 65ء کی جنگ میں پاکستان کو سرخروکیا لیکن یہ جذبہ اور ایمان 1971ء کی جنگ میں نہ تھا۔ اس لئے ہمیں بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان واقعات سے ہمیں سبق سیکھنا چاہیے ۔مگراب ہی ہمارے حکمران اورعوام خواب غفلت میں ہیں ۔ اب جبکہ پاکستان دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بن کر ابھرا ہے، اسلام کا قلعہ ہے، تمام عالم اسلام کے لئے تحفظ اور استحکام کا ذریعہ ہے اور انشاء اللہ پاکستان اسلام کے ضمن میں اپنے فرائض بطریق احسن انجام دے گا۔ 6 ستمبر کا دن ہمارے لئے یوم تجدید عہد غیرت و حمیت کی حیثیت رکھتا ہے۔آئیے اس دن سے ہم یہ عہد کر لیں کہ ہم خود قطرہ قطرہ کر کے اس ملک کہ سنوارنے میں اور اس وطن عزیز کے موجودہ حالات کو ٹھیک کرنے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں گے تو وہ دن دور نہیں کہ اس ملک کا شمار بھی ترقی یافتہ ممالک میں ہو سکتا ہے۔اللہ تعالی ہمارے پیارے پاکستان کو قیامت کے صبح تک قائم ودائم رکھے امین ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں