228

خطرے سے دوچار لوگوں کے لئے راولپنڈی کے قریب ایک سو بے گھر ہونے والے خاندانوں کو مفت پلاٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،چیئرمین این سی سی بی

چترال (نمائند ہ ڈیلی چترال ) ناردرن سٹیزن کمیونٹی بورڈ (این سی سی بی ) نے چترال میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں قدرتی آفات سے متاثر اور اس خطرے سے دوچار لوگوں کے لئے راولپنڈی کے قریب چترال کی مخصوص تہذیبی اور ثقافتی اقدار اور روایا ت کے عین مطابق بستی آباد کرنے کا موقع فراہم کردیا ہے جبکہ پائلٹ کیس کے طور پر ایک سو بے گھر ہونے والے خاندانوں کو مفت پلاٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جنہیں متاثرہ گھروں کے خاتون سربراہوں کے نام بالکل مفت الاٹ کئے جائیں گے۔ چترال پریس کلب میں این سی سی بی کے چیرمین اور سابق ایم پی اے سید احمد خان اور سینئر ممبر سراج الدین ربانی ایڈوکیٹ اور سجاد حسین شاہ کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این سی سی بی کے بانی شہزادہ ابراہیم نے کہاکہ موسمیاتی تغیرات کے متاثریں کے لئے گرین ہاؤسنگ اسکیم کا آغازکردیا گیا ہے جس سے وہ لوگ مستفید ہوں گے جوکہ سیلاب کی وجہ سے اپنے گھروں سے محروم ہوگئے ہیں اور مستقبل میں انہیں دوبارہ آباد کاری کے لئے بھی متبادل قطعہ زمین نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہاکہ اس انوکھی اسکیم سے فائدہ اٹھاکر روایتی ماحول میں زندگی کا دوبارہ آغاز کیا جاسکتا جوکہ ایک پلاننگ، ڈیزائننگ کے لحاظ سے آئیڈیل ہونے کے ساتھ ساتھ راولپنڈ ی کے قریب الکوثر ویلی پراجیکٹ میں چھترار فارم ہاؤس کے نام سے منسوب ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی سی بی نے گزشتہ ایک سال کی مسلسل ریسرچ کے نتیجے میں چترال کے عوام کے لئے راولپنڈی کے قریب ایک ایسا ماحول مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں وہ اپنے تہذیب وتمدن کے مطابق زندگی گزار نے کے قابل ہوسکیں اور اس بات کے پیش نظر انتہائی معقول نرخ پر دوکنال کے پلاٹ دستیاب کئے جارہے ہیں جہاں وہ فارم ہاؤس قائم کرکے گھوڑا اور دوسرے جانور پالنے اور باغبانی کے ساتھ زراعت سے وابستہ مشاغل پورا کرنے کے قابل ہوسکیں ۔ انہوں نے پراجیکٹ کے دیگر نمایان خصوصیات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی، انرجی، سینی ٹیشن، زلزلہ اور دوسرے deeeقدری آفات سے نمٹنے کے قابل تعمیر، صحت اور تعلیم کی سہولیات تک آسان سے رسائی ، روزگار اور تجارت کے بہترین اور زرین مواقع کی دستیابی شامل ہیں۔ شہزادہ ابراہیم نے کہاکہ ایک سو پلاٹوں کے علاوہ چترال کے محروم طبقہ کالاش قبائل کے لئے بھی 30پلاٹوں کی مفت فراہمی این سی سی بی کے آرگینک ہاؤسنگ اسکیم میں شامل ہے تاکہ دنیا میں اپنی مخصوص طرز زندگی اور کلچر کے لئے مشہور کالاش بھی جدید شہری سہولیات سے مستفید ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی ثقافتی اقدار کو محفوظ رکھ سکیں۔ اس موقع پر چیر مین سید احمد خان نے کہاکہ شہزادہ ابراہیم کا اقوام متحدہ کے ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل کونسل سے خطاب اور انہیں دوسری مرتبہ خطاب کی دعوت ان کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے اور الکوثر ویلی پراجیکٹ ان کی طرف سے اہالیاں چترال کے لئے ایک تخفہ ہے جس کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں چترال کے اکثر علاقے غیر محفوظ ہوچکے ہیں اور ان حالات کے تناظر میں چترال کی ثقافت کو بحال رکھتے ہوئے موجودہ پراجیکٹ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہ شفافیت کو ہرحال میں یقینی بنائی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں