181

ترقی کے سفر میں مقامی معاون ادارے اور ویلج کونسل ایک دوسرے کیساتھ قریبی روابط پیدا کرکے لوگوں کے مسائل حل کرنے میں مشترکہ جدوجہد کریں۔ضلعی ناظم چترال

چترال ( محکم الدین) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے کہ چترال کی تعمیرو ترقی کیلئے منتخب بلدیاتی نمایندگان اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشن ایک دوسرے کے متوازی اور متقابل ادارے نہیں ہیں بلکہ ایک دوسرے کے ممدومعاون ہیں جن کی مشترکہ کوششیں علاقے سے غربت ، پسماندگی اور احساس محرومی کو ختم کرنے کے لئے ناگزیر ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک ( سی سی ڈی این ) کے زیر انتظام دو روزہ ورکشاپ کے اختتامی نشست سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں کنوئنیر ضلع کونسل چترال مولانا عبدالشکور صدر محفل تھے ،ورکشاپ کے دیگر مہمانوں میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال رخسانہ جبین ، رہنما پی ٹی آئی رحمت غازی اور عبدالطیف، ڈسٹرکٹ کونسل وتحصیل کونسل کے ممبران ،ویلج کونسل کے ناظمین ایل ایس او ز کے چیرمینان اور سول سوسائٹی dsc05519آرگنائزیشن کے نمایندگان موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں مقامی معاون اداروں کی طویل خدمات ہیں اور کمیونٹی کے کئی مسائل ان اداروں کے ہاتھوں حل ہوئے ہیں ۔ اس لئے ہماری خواہش ہے کہ ترقی کے اس سفر میں مقامی معاون ادارے اور ویلج کونسل ایک دوسرے کیساتھ قریبی روابط پیدا کرکے لوگوں کے مسائل حل کرنے میں مشترکہ جدوجہد کریں ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ سی سی ڈی این معاون تنظیمات کا امبریلہ آرگنائزیشن ہے جسے مضبوط بنانے کی اشد ضرورت ہے ۔اور مضبوط سول سو سائٹی آرگنائزیشن کے تعاون کے بغیر صرف ویلج کونسلیں عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے ۔ تاہم یہ ضروری ہے ۔ کہ سی سی ڈی این غیر فعال لوکل سپورٹ آگنائزیشنز کی فعالیت کیلئے بھر پور اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بعض این جی اوز غیر ضروری طور پر نئی تنظیمات بنانے اور ایل ایس او کے قیام میں لگے ہوئے ہیں ۔ جو کہ وقت اور وسائل کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں ، جبکہ پہلے ہی ان یو سیز میں سیٹ اپ موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا ،کہ ایل ایس اوز کے پاس موجود تنظیمات اس کی طاقت اور اہمیت کو واضح کرتے ہیں ۔ یہ خیال بالکل غلط ہے کہ ایل ایس اوز ویلج کونسلوں کے متوازی ادارے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم چترال میں ایک بڑا پروگرام لانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اور ہم چاہتے ہیں ۔ کہ ایل ایس اوز اور بلدیاتی نمایندگان مل کر اس کو کامیاب بنائیں ۔ انہوں نے سی سی ڈی این اور لوکل نمایندگان کے مابین روبط بڑھانے کیلئے ایک جامع پروگرام ترتیب دینے کے عزم کا اظہار کیا ۔ اور کہا کہ عنقریب اس سلسلے میں قدم اُٹھایا جائے گا ۔ چیرمین سی سی ڈی این محمد وزیر خان نے سی سی ڈی این کے قیام کے مقاصد اور اس کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور اس مر کا اظہار کیا ۔ کہ یہ چترال میں سول سو سائٹی کا سب سے بڑا ادارہ ہے ۔ اور اس کے زیر نگرانی چلنے والے مقامی معاون ادارے رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات بلدیاتی اداروں کو پیش کرتے ہیں ۔ اُن سے استفادہ کیا جائے ۔ ہماری مشترکہ کوششیں منتخب نمایندگان کو عوامی مسائل کے حل میں ممدومعاون ثابت ہوں گے ۔ ہم سب کا مقصد چترال کی ترقی ہے ۔ تو کیوں نہ مل کر باہمی مشاورت سے اس کی ترقی کیلئے اقدامات کریں ۔ انہوں نے سی سی ڈی این کی ترقی کیلئے مالی اور اخلاقی سپورٹ کی ضرورت پر زور دیا ۔ قبل ازین انہوں نے پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال کی ترقی میں اب تک سی سی ڈی این کے زیر اثر ایل ایس اوز نے 500ملین روپے خرچ کئے ہیں ۔ جن سے 20800گھرانوں کو فائدہ پہنچا ہے جبکہ اب بھی ترقیاتی کام جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سی سی ڈی این کی یہ کوشش ہے ۔ کہ حکومتی اداروں اور ایل ایس اوز میں قربت پیدا کرکے اور روابط کو مضبوط بنا کر ترقی کو پائیدار بنانے میں کردار ادا کریں ، وائس چیرمین سی سی ڈی این شیر آغا نے سی سی ڈی کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی اور فورم کو بحث کیلئے کھول دیا ۔ جس میں شرکاء نے مختلف پہلووں پر اپنے خیا لات کا اظہارکیا ۔ خصوصاً ممبران ضلع کونسل چترال رحمت غازی ، عبد الطیف ، اور کنوئنیر ضلع کونسل چترال مولانا عبد الشکور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سی سی ڈی این کو مضبوط بنانے اور ایل ایس اوز کی کارکردگی بہتر اور فعال بنانے کی کوششوں کو انتہائی ضروری قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ یہ بات لازمی ہے ۔ کہ ایل ایس اوز ون مین شو کا کردار ادا کرنے کی بجائے جمہوری اصولوں اور شفاف طریقے سے اپنی خدمات پیش کریں ۔ تاکہ کمیونٹی کو اپنے اس ادارے پر اعتماد ہو ۔ انہوں نے سی سی ڈی این کو فوری طور پر اس حوالے سے اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ضلع کونسل میں این جی اوز کی سٹینڈنگ کمیٹی کے علاوہ تحصیل ناظمین چترال ، مستوج آل وی سی ناظمین کے چیرمین و سیکرٹری ، صدر چترال پریس کلب و صدر بار ایسوسی ایشن کو شامل کیا گیا ۔ جو اس حوالے سے اپنی سفارشات پیش کریں گے ۔ اور ایل ایس اُوز و بلدیاتی نمایندگان کے روابط کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ چترال میں ترقی کے سلسلے میں بھی حکمت عملی وضع کرنے میں بھی کردار ادا کریں گے ۔ورکشاپ کے تمام شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا ۔ کہ منتخب بلدیاتی اداروں اور ایل ایس اوز کا نہ صرف باہمی قریبی رابطہ ضروری ہے ۔ بلکہ ایک دوسرے کے تجربات ، نالج شیرنگ اوروسائل کے استعمال میں بھی تعاون قوم کے بہتر مفاد میں ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں