211

محکمہ جنگلات کے واچرز کیلئے ایک ہفتے کے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد/اختتامی تقریب میں ضلع ناظم مہمان خصوصی تھے

چترال(نمائندہ ڈیلی چترال) محکمہ جنگلی حیات چترال کی جانب سے ضلع بھر میں کام کرنے والے جنگلی حیات کے واچرز (محافظ) مقامی لوگوں کیلئے جنگلی حیات کی قانونی اور حیاتیاتی تنوع کے حوالے سے استعداد کار بڑھانے کے موضوع پر چھ روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد ہوا جس میں پچاس شرکاء نے حصہ لیا۔ اس پروگرام میں تین روز ہ کلاسز اور تین روز فیلڈ وزٹ شامل تھے۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کئے گئے۔ اس سلسلے میں ڈویڑنل فارسٹ آفیسر برائے جنگلی حیات 34کے دفتر میں تقسیم اسناد کی ایک تقریب بھی منعقدہوئی جس میں ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ مہمان خصوصی تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ایف او چترال ڈویژن امتیاز حسین لال نے کہا کہ چترال واحد خطہ ہے جہاں قومی جانور مارخور، قومی پھول چنبیلی ، قومی پرندہ چکور اور قومی درخت دیار یہاں پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنگلی حیات کو فروغ دیا جائے تو ماحولیاتی سیاحت کو خود بخود ترقی ملے گی اور دنیا بھر سے سیاح یہاں کا رخ کریں گے جس سے یقینی طور 33پر چترال کی معیشت کو تقویت ملے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے تمام واچرز (محافظین جنگلی حیات) پر زور دیا کہ اپنے فرض منصبی کو عبادت سمجھ کر ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بے زبان جانوروں کے تحفظ کیلئے کام کریں تو اس سے نہ صرف جنگلی حیات کو ترقی ملے گی بلکہ اس سے معاشی فائدے بھی لئے جائیں گے کیونکہ یہاں مارخور کے ٹرافی ہنٹنگ کیلئے ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی ادا کی جاتی ہے جوکہ یہاں کے لوگوں کے مفاد میں استعمال ہو تا ہے۔ انہوں نے کہاواچرز پر زور دیا کہ وہ جنگلی حیات کی حفاظت کے سلسلے میں کسی بھی مصلحت کو آڑے آنے نہ دیں اور جو بھی ان قومی اثاثے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے انکے خلاف بلا امتیاز قانونی کاروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وائلڈ لائف اینڈ حیاتیاتی تنوع ایکٹ 2015 جو نافذ کیا ہے اس سے ان کی کام میں مزید بہتری آئے گی اور جنگلی حیات کو بھی تحفظ ملے گا۔ ڈی ایف او جنگلی حیات امتیاز حسین، ڈی ایف او محکمہ جنگلات سلیم خان مروت اور چند واچروں نے ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہو ئے بتایا کہ اس تربیت سے جنگلات کو بھی تحفظ ملے گی کیونکہ زیادہ تر یہ جنگلی حیات جنگلاتی علاقو ں میں رہتے ہیں اور ان جانوروں کی حفاظت پر مامور واچر یقینی طور پر جنگلات کی بھی حفاظت کرینگے اور غیر قانونی کٹائی روکنے کیلئے کلیدی کردار ادا کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں