231

مولانا سلطان رئیس نے ایکشن کمیٹی کے چیئر مین کے عہدے سمیت اہلسنت والجماعت کے سیکرٹری اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا، عوامی ایکشن کمیٹی کے عبوری کابینہ تشکیل دی گئی

گلگت( نمائندہ خصوصی) عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین مولانا سلطان رئیس نے ایکشن کمیٹی کے چیئر مین کے عہدے سمیت اہلسنت والجماعت کے سیکرٹری اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بطور ایگزیکٹیو باڈی کا ممبر ہی عوامی ایکشن کمیٹی میں کام کرتا رہوں گا اور عبوری کابینہ پر مکمل اعتماد ہے۔ مولانا عبدالسمیع انتہائی زیرگ شخصیت ہیں جو عوامی فلاح وبہبود کے لئے اہم کردار ادا کرینگے چونکہ عوامی ایکشن کمیٹی میں بطور اہلسنت میری نمائندگی تھی اب اہلسنت کی نمائندگی نہ ہونے پر عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں اور ساتھ ہی قاضی نثار احمد کے ساتھ بیٹھ کر افہام و تفہیم جو بھی پیدا ہو گا اسی کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران کے ساتھ کام کرینگے۔ اہلسنت والجماعت سے استعفیٰ دیکر بھی عوامی ایکشن کمیٹی میں مکمل کام کرونگا اور جب بھی کوئی ذمہ داری دی جائے گی پوری ذمہ داری سے کرنے کی یقین دہانی کراتا ہوں۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے عبوری کابینہ تشکیل دی گئی
گلگت(نمائندہ خصوصی) عوامی ایکشن کمیٹی کے عبوری کابینہ تشکیل دی گئی جس میں عبوری چیئر مین مولانا عبدالسمیع ہونگے اور ان کی نگرانی میں چار رکنی کمیٹی، فدا حسین، یعصب الدین، اختر حسین، فاروق احمد پر بنائی گئی اور ایک ماہ تک مولانا عبدالسمیع بطور چیئر مین کام کرینگے۔عوامی ایکشن کمیٹی کا اجلاس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران فدا حسین، سپریم کونسل برمس، سید یعصب الدین، ممبر امامیہ کونسل، حاجی محمد تقی انجمن امامیہ خومر، جہانزیب انقلابی جماعت اسلامی، فاروق احمد پی ٹی آئی، محمد جاوید چیئر مین کے این ایم، راجہ ناصر جنرل سیکرٹری ہوٹل انڈسٹری، شوکت علی ممبر پی جی ایم اے، علی عمران ،ذوالفقار و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مولانا سلطان رئیس نے کی اور تمام ممبران نے محرم الحرام میں پیش آنے والے واقعات کی مزمت کی اور انہوں نے کہا کہ امپھری واقع کے اصل محرکات کو سامنے لائے جائیں اور استور عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران پر ایف آئی آر کی مزمت کرتے ہیں۔ استور عوامی ایکشن کمیٹی کے افراد سے فوری طور پر مقدمات ختم کئے جائیں اور آزادی رائے کو دبانے کی ہم مذمت کرتے ہیں اور ساتھ ہی ہم عہد کرتے ہیں کہ قیام امن سمیت چارٹر آف ڈیمانڈ کے عملدرآمد کے لئے کام کرتے رہینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں