191

خیبر پختونخوا قرض لینے نہیں دینے والا امیر ترین صوبہ بننے جا رہا ہے، معذوروں اور بے سہارا طبقوں کیلئے خطیر وظائف مقرر ہونگے۔مظفر سید ایڈوکیٹ

خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سے فلاحی ریاست کی داغ بیل پڑ رہی ہے جس میں معذوروں اور بے سہارا طبقوں کیلئے بھی خطیر وظائف اور دیگر فلاحی اقدامات ہونگے ہم عنقریب قرض لینے والا نہیں بلکہ دینے والا امیر ترین صوبہ بننے جا رہے ہیں تاہم وفاق کا عدم تعاون اور منفی طرز عمل ہماری ترقی میں آڑے آرہا ہے انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی مالی بحران نہیں خزانہ بھرا پڑا ہے ہم نے ترقیاتی رفتار تیز کر دی ہے بحران ہوتا تو بلدیاتی اداروں کو ملکی تاریخ کے 33ارب روپے کے ریکارڈ فنڈز کیوں دیتے مقامی حکومتوں کو گزشتہ ماہ سات ارب روپے دئیے اگلی سہ ماہی کیلئے مزید سات ارب روپے کی منظوری بھی دیدی ہے وہ گورنمنٹ بلائنڈ انسٹی ٹیوٹ نانک پورہ میں نابینا افراد میں سفید چھڑیاں اور اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے تقریب کا اہتمام پاکستان ایسوسی ایشن آف بلائنڈز نے کیا تھا مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ اسلامی ریاست معذوروں اور بے سہارا بچوں کی تعلیم و تربیت اور کفالت کی پابند ہے مغرب نے یہ کام کرکے اسلامی حکم کی پیروی کی ہے جو ہمارے حکمرانوں کیلئے تازیانہ عبرت ہے ہم اگلے بجٹ میں خصوصی افراد کے کوٹے اور فنڈز میں مزید اضافہ کرینگے صوبائی اسمبلی سے خصوصی افراد کے قوانین پر مشتمل ڈس ایبلی ایکٹ جلد ہی پاس کیا جارہا ہے پشاور میں نابیناؤں کیلئے عنقریب بریل پریس لگا دیا جائے گا تاکہ انکی کتب مقامی سطح پر فوری اور سستی تیار ہوں صحت سہولت کارڈ میں معذوروں کا کوٹہ بھی مقرر کیا جائے گا انہیں محکمہ سماجی بہبود کے توسط سے خودکفالت سکیم کے تحت 200سلائی مشینیں، وہیل چئیرز اورخود روزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضے دئیے جائیں گے وزیر خزانہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے بیشتر محاصل پر مرکز قابض ہے ہم اپنے 85فیصد سے زائد بجٹ کیلئے مرکز کے دست نگر ہیں کیونکہ ہمارے تیل و گیس اور پانی و بجلی جیسے قیمتی معدنیات و ذخائر پر مرکز قابض ہے البتہ ہم اپنی آئینی جدوجہد سے اپنے حقوق جلد واگزار کرا لینگے انہوں نے کہا کہ وفاق نے ہمارے پن بجلی بقایاجات اور دیگر وسائل روک دئیے اور این ایف سی، مردم شماری، دہشت گردی، افغان مہاجرین، آئی ڈی پیز اور قدرتی آفات سے تباہ حال انفراسٹرکچر کی بحالی میں عدم تعاون اور ہماری معیشت پر بوجھ بڑھا کر خیبر پختونخوا سے سوتیلی ماں بلکہ دشمن ریاست جیسا سلوک روا رکھا ہے مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ صوبے میں توانائی اور صنعتی بحران ختم کیا جارہا ہے سی پیک کے مغربی روٹ پر ہمارا موقف واضح ہے ہم مرکز کو صوبہ خیبر پختونخوا کا حق غصب نہیں کرنے دینگے مرکز صرف پنجاب کو اس منصوبے سے مستفید کرنے کی کوشش کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کوئی قرضہ نہیں لیا اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو قوم پر بوجھ کے لیے نہیں بلکہ قوم کی حالت بدلنے کے لیے قرضہ لینگے انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مردم شماری کرائے اور صوبوں کو ان کی آبادی کے تناسب سے ان کا حق دیا جائے جبکہ نئے این ایف سی کا جلد از جلد اعلان کیا جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کی مشکلات کم ہوں اور وہاں کے عوام بھی پسماندگی کی دلدل سے نکل کر خوشحال ہو سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں