191

ضلعے میں اے ڈی پی کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز ریلیز کئے جائیں بصورت دیگر وہ کام بند کرنے پر مجبور ہوں گے ،آل گورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) آل گورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن ضلع چترال کے صدر معراج حسین اور دیگر رہنما ناصر احمد، فضل ہادی، محمد کریم شاہ، صدیق احمد ، بابر الدین، ارشاد احمد پنین خان ، محمد حریر شاہ، محمد فاروق اور دوسروں نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ضلعے میں اے ڈی پی کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز ریلیز کئے جائیں بصورت دیگر وہ کام بند کرنے پر مجبور ہوں گے جس سے ترقیاتی کام متاثر ہوں گے ۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگرچہ چترال میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام جاری ہیں لیکن سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ 21سمیت دوسرے محکمہ جات کو اب تک مجموعی طور پر 40لاکھ روپے کے لگ بھگ فنڈز جاری ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں ٹھیکہ دار وں کو ادائیگی نہ ہو نے کی بنا پر وہ انتہائی مشکل میں پڑ گئے ہیں اور قرضوں کے بوجھ تلے دب کررہ گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ترقیاتی منصوبہ جات کا تمام تر فنڈز یا تو وزیر اعلیٰ کے نوشہرہ ضلع کو دی جاتی ہے یا تو وزیر خزانے کے آبائی ضلع دیر کو یا صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے ضلع صوابی کو ۔ ٹھیکہ دار برادری نے اکثر ٹھیکہ داروں نے کئی ماہ پہلے کروڑوں روپے کے ترقیاتی منصوبے اپنی جیب سے مکمل کرنے کے بعد ادائیگی حاصل کرنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کی اس حکومت میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بونی میں کروڑوں روپے لاگت سے بننے والی تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کا ٹینڈر چھ ماہ پہلے ہوچکا ہے لیکن اب تک زمین کے معاوضے بھی ریلیز نہیں ہوگئے ہیں اور یہی حال دوسرے کئی منصوبہ جات کا ہے جن کا ایک سال پہلے ٹینڈر ہوچکا ہے لیکن کام شروع ہونے میں شاید ایک سال اور لگ جائے گا۔ ٹھیکہ دار برادری نے کہاکہ ایک طرف پی ٹی آئی حکومت ایجوکیشن اور صحت کے شعبوں کو اولین ترجیح دینے کی بات کررہی ہے لیکن دوسری طرف ایجوکیشن اور ہیلتھ کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک پائی بھی ریلیز کرنے کو تیار نہیں جوکہ اس پسماندہ ضلعے کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت کو پندر ہ دنوں کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت نے فنڈز ریلیز کرنے میں مزید تاخیری حربے استعمال کئے تو وہ راست قدم اٹھاتے ہوئے ترقیاتی منصوبہ جات پر کام بند کردیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت پر عائد ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں