203

چترال کے چار نوجوان وکلاء کی سول ججز تقرری کی خوشی میں ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن چترال کے زیر اہتمام ایک پُر وقار تقریب

چترال ( محکم الدین) چترال کے چار نوجوان وکلاء کی سول ججز تقرری کی خوشی میں ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن چترال کے زیر اہتمام ایک پُر وقار تقریب ہوئی ، جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال آفتاب افریدی ، ایڈیشنل سیشن جج زاہد محمود ، سنئیر سول جج سید حامد قاسم سول جج ون چترال سید فضل ودود کے علاوہ صدر ڈسٹرکٹ بار غلام حضرت انقلابی ، سنئیر وکلاء عبد الولی خان ایڈوکیٹ ، صاحب نادر ایڈوکیٹ ، فضل رحیم ایڈوکیٹ سمیت بڑی تعداد میں وکلاء نے اس تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال نے کہا ۔ کہ چترال سے چار ججزسید احمد مجتبی ، سلمان نادر ، عطاء الرحمن خوشوخت اور خالد بن ولی کے تقرر سے جو خوشی وکلاءء برادری کو ہوئی ہے ۔ اُتنی ہی خوشی ججز کو بھی ہوئی ہے ۔ یہ ایک پُر مسرت موقع ہے ۔ کہ چترال کے چار وکلاء ایک ساتھ ججز کے عہدے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس کی کریڈٹ ڈسٹرکٹ بار کے صدر غلام حضرت انقلابی ایڈوکیٹ اور بار کونسل کے ممبرعبدالولی خان ایڈوکیٹ کو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ والدین اور اُستاد ہمیشہ اپنے شاگردوں کی ترقی و کامرانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہیں ۔ کیونکہ اُن کا یہ تعلق بے لوث ہوتا ہے ۔ اس لئے ہم بھی خلوص دل سے ان نوجوان ججز کو کامیابی پر دلی مبارکباد دیتے ہیں اور اُن کی مزید ترقی کیلئے دُعاگو ہیں ۔ انہوں نے نئے ججز کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ہمیشہ میرٹ پر فیصلہ کریں ،کسی کی ناراضگی کی پرواہ نہ کریں ۔ اپنے اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کریں ۔ کیونکہ یہ منصب اللہ کی img_20161026_102918طرف سے ایک امانت ہے ۔ اور اس کا ہمیں خدا کے حضور جواب دینا ہے ۔ انہوں نے عدالت کے دوران وکلاء سے اپنا رویہ درست رکھنے کی ہدایت کی ۔ اور کہا ۔ کہ وکلاء آپ کے مددگار ہیں ۔ کیونکہ ہر کیس میں پچاس فیصد کام وکلاء کرتے ہیں ۔ تب ایک جج کیلئے فیصلہ دینے کی راہ ہموار ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سب سے پہلے ہمیں انسان ہو نا چاہیے ۔ اور اس کا اظہار لوگوں کو احترام دینے اور اپنے ماتحتوں سے ہمدردانہ سلوک اور رویے سے ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے نوجوان ججز کو ہدایت کی ۔ کہ وہ کیسز کو مصالحت پر فیصلہ کرنے کی کوشش کریں ۔ تاکہ لوگوں کوطویل مقدمہ بازی کی صعوبتوں سے نجات ملے ۔ بار اور بنچ کے رشتے کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں ۔ کیونکہ بار کا کردار بہت بڑا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے مسائل سے خود کو آزاد رکھیں ۔ اور جہاں بھی پوسٹنگ ہو ۔ دیانتداری ، میرٹ کو پاس خاطر رکھتے ہوئے اپنے منصب کے تقدس کو قائم رکھیں ۔ کامیابی اور کامرانی آپ کے قدم چومے گی ۔ قبل ازین صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال غلام حضرت انقلابی نے نو تقرر شدہ تینوں ججوں کو پھولوں کے ہار پہنائے اور اُنہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہا ۔ کہ ڈسٹرکٹ بار چترال کیلئے یہ انتہائی خوشی اور مسرت کا مقام ہے ۔ اس سے ہمارے نوجواں وکلاء کا حوصلہ بڑھا ہے ۔ انہوں نے نئے ججز کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ان میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں ۔ اور مستقبل میں مزید کامیابیاں ان کے حصے میں آئیں گی ۔ اور ہم ان کیلئے دُعا گو ہیں ۔ تقریب سے ممبر بار کونسل اور سنئیر وکیل عبدالولی ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ ہر آن ہر گھڑی انسانیت کو مقدم رکھیں اور اپنے منصب سے انصاف کریں ۔ تو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی ۔ اس موقع پر نو تقرر شدہ ججزسلمان نادر ، سید احمد مجتبی ،عطا ء الرحمن خوشوقت نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اُن کی یہ کامیابی چترال کے ججز اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے بھر پور تعاون ،رہنمائی حوصلہ افزائی اور دعاؤں کے مر ہون منت ہے ۔ ہم نے سنئیر وکلاء سے بہت کچھ سیکھا ۔ اور اسی کے نتیجے میں ہم یہ منصب حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ انہوں نے نوجوان وکلاء کو مشورہ دیا ۔ کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو کام میں لائیں۔ اور سنیئر وکلا کے علم اور تجربات سے رہنمائی حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈسٹرکٹ بار میں سب نے پیار اور محبت دی ،اوراس میں بے پناہ صلاحیتوں اور علم کے مالک وکلاء ہیں ۔ جن کی رہنمائی حاصل کرنے کی ضرو رت ہے ۔ انہوں ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے اُن کے اعزاز میں شاندار تقریب منعقد کرنے پر صدر ڈسٹرکٹ بار غلام حضرت انقلابی اور کابینہ کے دیگر ار کان شکریہ ادا کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں