225

وزیراعظم کوراغ میں زرعی بینک کے قرضوں کی معافی کا جو اعلان کیا تھا ۔ فوری طور پر اُس پر عملدر آمد کرکے چترال کے غریب عوام کو اس بوجھ سے نجات دلائے ،عمائدین کاپریس کانفرنس

چترال ( نامہ نگار ) چترال کے زرعی بینک کے قرضداروں نے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے پُر زور اپیل کی ہے ۔ کہ سیلاب اور زلزلے کے دوران چترال کے دورے کے موقع پر کوراغ میں زرعی بینک کے قرضوں کی معافی کا جو اعلان کیا تھا ۔ فوری طور پر اُس پر عملدر آمد کرکے چترال کے غریب عوام کو اس بوجھ سے نجات دلائے ۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں شکور محمد ، میر دولہ جان ، عمری خان ، سردار خان ، میرزہ خان ، رحمت علی شاہ نے درجنوں قرضداروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال 2015کے سیلاب اور زلزلے میں بُری متاثر ہوا ۔ اور وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے مصیبت کی اُس گھڑی میں خو د چترال کا دورہ کیا ۔ اور چترال کے لوگوں کی مشکلات اور مصائب 5کا خود جائزہ لینے کے بعد کئی اعلانات کئے ، جن میں لواری ٹنل کی تعمیر ، سیلاب متاثرین کی مالی امداد اور زرعی بینک کے قرضوں کی معافی شامل تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم وزیر اعظم کے مشکور ہیں ۔ کہ انہوں نے لوارٰ ی ٹنل اور امدادی چیکوں کے اعلان پر عملدر آمد کرکے ہزاروں متاثرین کو فائدہ پہنچایا ۔ لیکن زرعی قرضوں کی معافی کے اعلان پر ہنوز عملدرآمد نہیں کیا گیا ہے ۔ اور لوگ انتہائی طور پر پریشان ہیں ۔ شکور محمد نے کہا ۔ کہ زرعی بینک سے قرضہ لینے والا چترال کا کوئی بھی ایسا نہیں ۔ جو کسی مجبوری کے بغیر یہ قرض لیا ہو ۔ اور اُس کی آدائیگی میں مشکلات درپیش نہ ہوں ۔ یہ تین سے چار لاکھ روپے کے قرضے ہیں ۔ جو کہ لوگوں کی غربت کو ظاہر کرتے ہیں ۔ اور لوگوں نے انتہائی مجبوری کے تحت یہ قرضے لئے ۔ اب قدرتی آفات کی وجہ سے وہ اس قابل نہیں ہیں۔ کہ اُن کی آدائیگی کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وزیر اعظم کے اس اعلان پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے زرعی بینک کی طرف سے اُن کوشدید پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اُنہیں یہ بات معلوم ہوا ہے۔ کہ چند غریب دُشمن اور وزیر اعظم کے مخالفین نے چترال کے لوگوں کی وزیر اعظم کے ساتھ محبت میں دراڑ پیدا کرنے کیلئے اعلان پر عملدر آمد میں رکاوٹ پیدا کی ہے ۔ تاکہ آیندہ چترال میں مسلم لیگ کا کوئی نام لیوا ہی باقی نہ رہے ۔ انہوں نے کہا ۔ ہم یقین رکھتے ہیں ۔ کہ وزیر اعظم اپنے اعلان پر ہر صورت عملدرآمد کریں گے ۔ اور چترال کے غریب عوام شدت سے اس کا انتظار کر رہے ہیں ۔انہوں نے اس امر کا اظہار کیا ۔ کہ ہم جیل جائیں گے ۔ لیکن قرضوں کی آدائیگی نہیں کریں گے ۔ کیونکہ وزیر اعظم کے اعلان پر اعتبار کرکے ہم اقساط کی آدائیگی نہ کر سکے ۔ اب یہ غریب لوگوں پر ناقابل برداشت بوجھ بن چکے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں