212

ڈی سی چترال کو ہرگز تبدیل نہ کیا جائے جس کے تبادلے کے لئے ضلعی حکومت کے کچھ عناصر سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں ۔کالاش عمائدین کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) کالاش وادیوں بمبوریت، رمبوراور بریر کے عمائدین نے حکومت خیبر پختونخوا سے اپیل کی ہے کہ چترال کے ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ کو کالاش اقلیت کے مسائل حل کرنے میں غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کرنے پر چترال سے ہرگز تبدیل نہ کیا جائے جس کے تبادلے کے لئے ضلعی حکومت کے کچھ عناصر سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں ۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کالاش عمائیدین ثراوت شاہ، یران بی بی، لعلی گل، کونسلر جام شاہی، عبدالرشید، عطائی جان اور دوسروں نے کہاکہ ڈی۔ سی اسامہ کے تبادلے کے لئے کوششوں کی خبر جب 22کالاش وادیوں میں پہنچ گئی تو کالاش اقلیت میں کھلبلی مچ گئی اورہر چہرے پر افسردگی پھیل گئی اور تمام وادیوں کے عوام نے حکومت وقت تک اپنی فریاد پہنچانے کے لئے انہیں وادی سے بھیج دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسامہ وڑائچ چترال میں اپنی تعیناتی کے گزشتہ ایک سال کے دوران کالاش وادیوں کا بار بار دورہ کیا اور ان کے سرپر ہاتھ رکھ کر ان کی سرپرستی کی اور ان کی تحفظ کو یقینی بنائی اور گزشتہ سال کے سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ نہروں اور سڑکوں کی بحالی میں ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے ان کی بحالی کو قلیل مدت میں ممکن بنایااوربمبوریت وادی کو ضلعے کے دوسرے حصوں سے ملانے کے لئے گمبایک ، رمبور اور بریر کے لئے پل کی تعمیر کرواکر اہالیاں وادی کے دل جیت لئے۔ انہوں نے کہاکہ کالاش اقلیت کو ایک عرصے بعد اسامہ احمد وڑائچ کی صورت میں ایک شفیق سرپرست مل گیا ہے اور وہ اس کی مہربانیوں سے مزید دو سال تک مستفید ہونے کا تمنا رکھتے ہیں تاکہ ان کے دیرینہ مسائل کی تعداد میں کمی آسکے اور ان کو بھی زندگی کی بنیادی سہولیات مل سکیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ پی ٹی آئی حکومت کالاش اقلیت دل جوئی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسامہ وڑائچ کا فوری تبادلہ رکوادیں گے بصورت دیگر کالاش وادیوں کے عوام میں مایوسی اور بد دلی پھیل جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں