228

محترم جناب نیوز انچارج صاحب۔۔۔۔از ۔۔۔پبلسٹی سیکشن گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسما عیل خان

گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور نے کہا ہے کہ پاکستان میں میڈیا کو آزادی بھی حاصل ہے اور یہ آزادی میڈیا کا حق ہے تاہم میڈیا کے ہم جہاں حقوق کی بات کرتے ہیں وہیں فرائض کو نظر انداز نہیں کرسکتے کیو نکہ آزادی کے ساتھ ساتھ اس کی زمہ داریاں اور بھی بڑھ جاتی ہیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے یونیورسٹی میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا، سیمینار میں شعبہ ابلاغیات، اسلامیات، لاء، پولیٹیکل سائنس اور دیگر شعبہ جات کے طلبہ اور معززین نے شرکت کی، تقریب میں گومل یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بختیار خٹک، ڈین فیکلٹی آف انجنیئرنگ ڈاکٹر اقبال زیب خٹک، شعبہ ابلاغیات کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر اسلم پرویز، پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر، اسلامیات کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حافظ صلاح الدین، پروفیسر ڈاکٹر وسیم اکبر شیخ، ڈسٹرکٹ بار کے سابق صدر سردار قیضار خان میاں خیل ، یو نیورسٹی پبلسٹی آفیسر محمد فضل الرحمان اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھے، اس موقع پر انڈویجویل لینڈ کے ریسرچر حمزہ خان نے ریسورس پرسن کا کردار ادا کیا، وائس چانسلر نے کہا کہ ہمیں آج یہاں اس حقیقت کا جہاں اعتراف کرتے ہیں کہ دیگر شعبہ ہائے زندگی کے کردار کے ساتھ ساتھ میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کی جدوجہد کی بدولت ملک میں جمہوری نظام چل رہا ہے اور عوام کے مسائل پہلے سے بہتر انداز سے پیش بھی ہو رہے ہیں اور میڈیا کی طاقت سے حل بھی ہو رہے ہیں، مگر اس تلخ حقیقت کو بھی ہمیں فراموش نہیں کرنا چاہیئے کہ میڈیا سے وابسطہ بعض افراد کی غیر زمہ داری کی وجہ سے جہاں میڈیا کے مجموعی کردار کو تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں میڈیا ورکرز کے بھی مسائل میں اضافہ ہو جاتا ہے ، اور عوام بھی زہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں،آزاد اور خود مختار صحافت کے ساتھ ساتھ زمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا اور پروآن چڑھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، ہمیں اپنے کلچر کو بھی بچانا ہے، اخلاقی قدروں کو بھی پروآن چڑھانا ہے اور ترقی کی دوڑ میں قوم کو آگے لے جانے کے لیئے راہنمائی بھی فراہم کرنی ہے، کیونکہ جدید دور میں میڈیا صرف معلومات کی فراہمی تک ہی محدود نہیں بلکہ معلومات، تفریح کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ایجنڈہ سیٹنگ اور قوم کی مثبت سمت میں راہنمائی بھی دیگر شعبہ جات کے ساتھ ساتھ میڈیا کی بھی زمہ داری ہے،انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری جیسے عظیم منصوبہ کی تکمیل میں جہاں ہماری حکومت اور دفاعی اپنا اپنا کردار ادا کررہے ہیں وہیں اس حوالے سے اس خطہ کے میڈیا کی مستقبل میں جہاں اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں زمہ داریاں میں بھی اضافہ ہورہا ہے، لہذا میڈیا کو مذید محنت، لگن کے ساتھ ساتھ احتیاط کے ساتھ اپنا کام کرنا ہوگا، میڈیا سے وابسطہ اداروں اور افراد کی یہ زمہ داری ہے کہ وہ اداروں اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لائیں، اداروں کی نیک نامی میں اضافہ کریں ، ہمیں کسی کے مفادات کی تکمیل کے لیئے اپنی پیشہ وارانہ دیانت اور اداروں کے مفاد کو داؤ پر لگانے کے بجائے اداروں کی اصلاح اور نیک نامی میں اضافہ اور بہتری کے لیئے کام کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ بطور وائس چانسلر گومل یو نیورسٹی میری اولین ترجیح اس مادر علمی کی ترقی، بہتری اور نیک نامی میں اضافہ ہے، یہ ادارہ اس خطہ کی عظمت اور نیک نامی کا نشان تھا، ہمیں اس کی عظمت رفتہ کو بحال کرنا ہے، حکومت نے مجھے بطور وائس چانسلر اس ادارہ کی ترقی کی زمہ داری سونپی ہے اور میں ٹیم ورک کے زریعے اس مادر علمی کو آگے لے جانے کے لیئے کوشاں ہوں، اس علاقہ کے صحافیوں، وکلا ، سماجی شخصیات سے میں یہی کہوں گا کہ یہ اس خطہ کی یو نیورسٹی ہے آئیں آپ اور ہم مل کر نیک نیتی کے ساتھ اس مادر علمی کو آگے لے جانے کے لیئے مشترکہ کردار ادا کریں، آپ لوگ تجاویز دیں ہم باہمی مشاورت سے اس مادر علمی کو آگے لے جائیں گے اور میں یہ چاہتا ہوں کہ جب میں اپنی وائس چانسلر شپ پوری کروں تو میں، میری ٹیم اور آپ لوگ آنے والی نسلوں کے سامنے سرخرو ہوں کہ ہم سب انہیں ایک مثالی یو نیورسٹی دیکر جا رہے ہیں ،شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی اچھا پروگرام اکڈیمیا فورمز کے حوالے سے انڈویجوئل لینڈ پاکستان نے منعقد کیا ہے جس کا مقصد ہے میڈیا کو مظبوط کرنا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں