184

تحریک حقوق عوام کو زلزلہ زدگان کو عدم ادائیگی،زرعی قرضوں کی ریکورئری اور ایس آر ایس پی بجلی گھر کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف احتجاجی جلسہ

بونی (نمائندہ )تحریک حقوق عوام کا زلزلہ زدگان کو اعلان شدہ نقد امداد کی عدم ادائیگی ،زرعی قرضوں کی معافی کے اعلان کے باوجود عوام سے ریکورئری اور ایس آرایس پی کی طرف سے بنایا جانے والا بونی ایم ایچ پی کی کام میں تاخیر کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ بونی چوک میں منعقد ہوا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کے سینئر رہنما رحمت سلام لال نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ ڈی سی چترال نے زلزلہ متاثرین کے لئے مختص 85کروڑ روپے غائب کردیا اس کی تحقیقات کی آشد ضرورت ہے کہ ڈی سی نے خود اپنی زبان سے اس بات کا اقرار کیا تھا کہ زلزلہ متاثرین کو دینے کے لئے 85کروڑ روپے ان کے پاس موجود ہے،اب ڈی سی قوم کو بتا دیں کہ یہ 85کروڑ روپے کہاں ہیں۔جنرل سیکرٹری تحریک حقوق عوام شجاع الدین لال نے ایس آر ایس پی کی طرف سے بنایا جانے والا بونی ایم ایچ پی کی تعمیر میں تاخیر کرنے پر ایس آر ایس پی اور اس کے ٹھیکہ دار پر شدید تنقید کا اظہار کرکے مطالبہ کیا کہ اس سال کی اخر تک بونی کے عوام کو بجلی فراہم کریں بصورت دیگر عوام ایس آر ایس پی کے خلاف سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگی۔آل ناظمین فورم اپرچترال کے صدر محمد پرویز لال نےوزیر اعظم میاں نواز شریف کی طرف سے زرعی قرضوں کی معافی کے بعد ایم این اے چترال نے25مئی2016کو مستوج کے مقام پر واضح طورپرزرعی قرضوں کی معافی کی تصدیق اور عوام کو یہ خوشخبری سنایا تھا کی ان کی کوششوں سے تمام سرکاری بینکوں کے قرضہ جات معاف ہوئے ہیں اور وہ فرسٹ مائیکرو فنانس بینک کی قرضہ جات کو بھی معاف کروالینگے،نہ ہونے کی صورت میں اپنی جیپ سے عوام کی قرضہ جات کو ادا کرونگا،انہوں نے کہا کہ اب تمام بینکوں نے غریب عوام سے سود سمیت ریکورئری شروع کر دی ہے،قرضے واپس نہ کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہاہے۔اگر ان لوگوں کو گرفتار کیا گیا تو چترال کے عوام ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کے ہوٹل کے سامنے دھرنا دینگے اور ایم این اے کو عوام سے اتنا بڑا جھوٹ بولنے پر معافی مانگ کر استعفیٰ دینے پر مجبور کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں