256

چترال سول سوسائٹی کا پی آئی اے کے خلاف پریس کانفرنس اور چترال سٹوڈنٹس اینڈ سوشل ولفیئر ارگنائزیشن کا احتجاجی مظاہرہ

چترال(نمائندہ ڈیلی چترال) چترال کی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے عمائیدین چیئرمین سی سی ڈی این شہزادہ ابراہیم،سید احمد خان، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ ،سرور الدین،وقاص ایڈوکیٹ اور افتاب احمد نے چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس میں طیارہ حادثے پر شدید غم و غصے کا اظہار کر تے ہوئے چیئرمین PIAاور MDپی آئی اے کی فوری معطلی اور واقعے کی جو ڈیشل انکوائیری کا مطالبہ کر دیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ طیارہ حادثے میں 47افراد کی قیمتی جانیں جانااور قومی اثاثہ قیمتی طیارے کا ضیاع PIA کی بد تریں غفلت کا نتیجہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جس پر ہم اُن کے مشکور ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ انکوائیری کے بعد اُس کا نتیجہ بھی عوام کے سامنے لائی جائے اورواقعے میں ملوث افراد کوقرار واقعی سزا بھی دی جائے ۔اس انکوائیری رپورٹ کو اس سے قبل کے طیارہ حادثات کی رپورٹوں کی طرح ردی کی ٹوکریوں کی نذر نہ کی جائے۔اُنہوں نے کہا کہ PIAحکام کے مطابق طیارہ ٹھیک تھا کوئی خرابی بھی نہ تھی پائلیٹ بھی ماہر تھا تو حادثہ کئے ہوا کیا اسباب تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھاری سے بھاری رقم بھی کسی انسانی جان کا متبادل نہیں ہو سکتا پھر بھی اس حادثے میں جان بحق ہونے والوں کے ورثاء کو ایک ایک کروڑ روپے دئیے جائیں۔ حکومت کی طرف سے اعلان کردہ رقم انتہائی کم ہے۔اسی روز اُسی جہاز میں پشاور سے چترال فلائٹ نمبر PK660 پرسفر کرنے والے چترال کے معروف قانون دان وقاص ایڈوکیٹ نے کہا کہ جہاز میں خرابی تھی دوران پرواز کئی موقعوں پر جہاز کے بائیں انجن میں گڑگڑاہٹ کی آوازیں آرہی تھیں۔کئی مرتبہ جہاز کا توازن بھی بگڑتا رہا اور زور دار جھٹکے کے ساتھ ائیر پورٹ پر لینڈ کیا دوران پرواز جہاز میں سوار مسافر انتہائی خوف ہراس میں مبتلا آیات قرآنی کا ورد کر رہے تھے۔سول سوسائٹی کے ان عمائیدین نے سپریم کورٹ بار کا بھی شکریہ ادا کیا ہے کہ بار نے سپریم کورٹ میں اس حوالے سے رٹ پٹیشن دائیر کر دی ہے۔بعد ازین چترال اسٹوڈنٹس اینڈ سوشل ولفیئرارگنائشن پاکستان نے پی آئی اے چوک میں پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی جلسہ کیا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عبدالولی خان ایڈوکیٹ ،مسلم لیگ نون کے ضلعی صدر سید احمد خان اور طلبا رہنمائوں نے سانحے پر افسوس کا اظہار کیا اور سانحے میں ملوث افراد کے خلاف شفاف انکوائری کا پُرزور مطالبہ کیا۔اُنہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے پرواز میں فنی خرابی موجودتھی اس کے باوجود مسافروں کو اس جہاز میں بیٹھاکران کا قتل کیا گیا ہے جو کہ ناقاقبل معافی ہے۔اس سے پہلے بھی اس طیارے میں خرابی کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن پھر بھی اسے گراونڈ نہیں کیا گیا۔اُنہوں نے پی ۤئی اے انتظامیہاورایم ڈی پی آئی کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔مظاہرین نے وزیراعظم سے سانحہ میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی سمیت،چترال کے لئے کرایوں میں کمی اور نئے جہازوں کا مطالبہ بھی کیا۔مظاہرین کی طرف سے عبدالولی خان ایڈوکیٹ نے پی آئی اے کے خلاف ۤآیف ۤآئی آر کی درخواست بھی متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو حوالہ کیا۔آخر میں طلبا تنظیم کے رہنما نے چترال کے الکٹراناک میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے کسی بھی متاثرہ خاندان سے ملکر اُن کی آواز حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔جو کہ قابل افسوس ہے اور ان کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں