180

واپڈا کی طرف سے ہائی ٹینشن ٹاورز نصب کرکے بچ جانے والی زمینات کو بھی برباد کیا جا رہاہے ،ناظم ویلیج کونسل ایون مجیب الرحمن 

چترال ( نمایندہ ڈیلی چترال ) ناظم ویلیج کونسل ایون مجیب الرحمن اور ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال عبدالوہاب نے کہا ہے ۔ کہ ایون کے زرخیز زمینات گذشتہ سال کے سیلاب سے مصنوعی ڈیم میں ڈوب کرتباہ ہوئے ہیں ۔ اب واپڈا کی طرف سے ہائی ٹینشن ٹاورز نصب کرکے بچ جانے والی زمینات کو بھی برباد کیا جا رہاہے ۔ جو کہ دانستہ طور پر علاقے کے غریب لوگوں پر ظلم و زیادتی کے مترادف ہے ۔ اپنے اخباری بیان میں انہوں نے کہا ۔ کہ ہم گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی تعمیر پرحکومت اور واپڈا حکام کے شکر گزار ہیں ۔ لیکن ٹاور ز کی تنصیب میں سراسر زیادتی کی جارہی ہے ۔ اور دانستہ طور پر ٹھیکہ دار کو سہولت دینے کی خاطر زرعی آراضی کو برباد کیا جارہا ہے ۔ جبکہ متبادل آٹانی سائڈ اور بروز مین روڈ سائڈ موجود ہیں ۔ جہاں پر بھی یہ ٹاورز نصب کئے جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے مقام جغور اور بکر آباد میں یہ ٹاورز پہاڑوں پر کھڑے کئے گئے ہیں ۔ اس سے یہ بات ثابت ہے ۔ کہ ایون میں بھی سروے میں یہ گنجائش موجود تھی ۔ اور زرخیز زمینات اور گاؤں کی آبادی کو اس سے بچایا جا سکتا تھا ۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایون کے یہ دیہات اب نالہ ایون میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ہمیشہ ڈیم میں ڈوب جانے کے خطرے سے دوچار ہیں ۔ ایسی صورت میں واپڈا کے ان ٹاورز کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ اس لئے اب بھی واپڈا خود کو نقصان سے بچانے اور مقامی لوگوں کو مستقل پریشانی سے محفوظ رکھنے کیلئے سروے میں گنجا ئش پیدا کرکے اس کو تبدیل کرے ۔ تاکہ حکومت اور ایون کے متاثرہ لوگوں دونوں کوفائدہ ہو ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ واپڈا ایکٹ کی تلوار لوگوں کی سروں پر لٹکا کر زیادتی کرنا مناسب نہیں ۔ بلکہ اُس میں گنجائش پیدا کرنا عین انصاف ہے ۔ اس لئے واپڈا حکام خصوصا سروے ٹیم سے اپیل ہے ۔ کہ سروے پر نظر ثانی کرکے ایون کی زرعی زمینات اور دیہات کو ہائی ٹینشن ٹاورز سے بچایا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں