چترال (نمائندہ چترال ) عالمی ماحولیاتی حدت کی وجہ سے موسموں پر پڑنے والے اثرات کے نتیجے میں آنے والے آفات کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے پوری دنیا کے ماہرین سرگرم عمل ہیں ۔ اور یہ بات تسلیم کی گئی ہے ۔ کہ ان آفات کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے مقامی اور روایتی علم کی اہمیت سب سے زیادہ ہے ۔ چترال جو کہ گذشتہ پندرہ سالوں سے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے سیلابوں کی لپیٹ میں ہے ۔ آنے والا ہر سال گذشتہ کی نسبت زیادہ خوفناک ہو تا جارہا ہے ۔ اور اس سلسلے میں موسمیاتی ماہرین مستقبل میں مزید تباہی کے انتہائی ڈراؤنے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے ۔ کہ ان آفات کو اگرچہ ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ مگر آگہی حاصل کرکے عمل کے ذریعے اُن آفات کے نقصانات میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔ اس حوالے سے ورلڈ ڈیزاسٹر ڈے کے موقع پر ایلی پراجیکٹ کے تحت آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام ایک غیر معمولی میٹنگ مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ جس میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مظہر علی شاہ مہمان خصوصی تھے ۔ میٹنگ کے اغراض و مقاصد منیجر آئی ڈی ،اے کے آر ایس پی فضل مالک نے بیان کی ۔ اجلاس میں شریک چترال کے مختلف این جی اوز ،لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کے نمایندگان نے گذشتہ تباہ کُن سیلاب کے حوالے سے تفصیلات و معلومات کا تبادلہ کیا ۔ اور سیلاب کے نقصانات ،امدادی کاروائیوں ،انتظامی اقدامات و کمزوریوں ، اداروں کے مابین رابط کاری کے فقدان ،عوام میں معلومات میں کمی ، ریسٹوریشن ،ریلیف اور بحالی کاموں میں ڈوپلیکیشن ،اور ہر ادارے کی طرف سے اپنی مرضی کے مطابق بغیر کسی منصوبہ بندی کے اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مشکلات پر تفصیل سے بحث کی ۔ اور اس بات پر اتفاق کیا گیا ۔ کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ساتھ مل کر ان کمزوریوں کو دور کرنے اور مربوط حکمت عملی کے تحت کام کیا جائے ۔ تاکہ آفات کے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے ۔ مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں اس امر کا اظہار کیا ۔ کہ چترال کلائمیٹ چینج کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہے ۔ اور 2010سے ہم مسلسل اس مصیبت میں گرفتار ہیں ۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ باہمی رابطہ کاری کا فقدان ہے ۔ معلومات شیئر نہیں کئے جاتے ۔وسائل ضائع کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ قائم ہے ۔ تمام وسائل بشمول دفاتر موجود ہیں ۔ نیٹ ورکنگ کیلئے اُس کو استعمال کیا جائے ۔ ہم ہر سہولت دینے کیلئے تیار ہیں ۔ اجلاس میں پہلے سے قائم ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن فورم (ڈی آرآرایف) کے حوالے سے آیندہ میٹنگ بلاکر اُس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کے حوالے سے ایک اور اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں چترال میں سیلاب کے دوران کام کرنے والے سرکاری اداروں ،غیر سرکاری اداروں ، رفاہی اداروں اورنوجوانوں کی خدمات وکارکردگی کی تعریف کی گئی ۔اور مصیبت زدہ لوگوں کی امداد کیلئے دن رات ایک کرکے خدمات انجام دینے پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ اجلاس میں میڈیا کی نمایندگی کرتے ہوئے صدر پریس کلب محکم الدین نے کہا ۔ کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور مقامی غیر سرکاری ادارے میڈیا کے مسائل حل کرنے میں مدد کریں ۔ مقامی میڈیا نے سیلاب کے حالات کو اجاگر کرنے میں جو کردار ادا کیا ۔ وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ تاہم میڈیا کے بہت سے ایسے مسائل ہیں ۔ جنہیں اگر دور کیا جائے۔ تو معلومات مزید تیز تر اور کارکردگی اور بھی بہتر ہو سکتی ہے