Site icon Daily Chitral

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ ۔ ہائی اچیورز ایوارڈ 2015، بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا میں انعامات کی تقسیم

کراچی (نمائندہ ڈیلی چترال)آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (اے کے یو۔ای بی) کی جانب سے نویں دسویں اور گیارھویں بارھویں جماعتوں کے امتحانات میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا کے اعزاز میں کراچی میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔ اس تقریب میں گلگت ۔ بلتستان اورچترال سمیت پاکستان کے کئی شہروں سے تعلق رکھنے والے پوزیشنز حاصل کرنے والے 156 طلبا نے شرکت کی ۔اے کے یو۔ای بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہز اد جیوا نے اس تقریب میں کہا، ’’ان طلبا نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اے کے یو۔ای بی کے طلبا پاکستان اور پاکستان سے باہر بہترین جامعات میں داخلے حاصل کرتے ہیں۔ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ ہمارے طلبا مستقبل کی ضروریات پورا کرنے کے بخوبی اہل ہیں اور اپنے متعلقہ پیشہ ورانہ شعبوں میں تخلیقی سوچ اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے اور زندگی بھر سیکھنے کا عمل جاری رکھیں گے۔‘‘ تقریب کے دوران اے کے یو کے صدر فیروز رسول نے کہا،’’ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ اے کے یو۔ای بی معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کررہا ہے۔ ہم اس امتحانی نظام کے ذریعے ایسے نوجوان طلبا تخلیق کررہے ہیں جو باصلاحیت اور مسائل کو حل کرنے کے فن سے آراستہ ہیں اور مستقبل میں ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ‘‘انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے ڈین اور ڈائریکٹر ڈاکٹر عشرت حسین اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔انھوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہورہی ہے کہ اے کے یو۔ای بی کے تحت کامیاب ہونے والے طلبا کی بڑھتی ہوئی تعداد آئی بی کے داخلہ ٹیسٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ اے کے یو۔ای بی کے طلبا نصابی کتابوں کے روایتی تعلیمی طریقہ کار سے آگے بڑھ چکے ہیں جو تعلیم کے عملی استعمال کے لیے بے حد ضروری ہے۔‘‘اس تقریب میں اے کے یو۔ای بی کے پوسٹرسازی کے قومی مقابلے میں کامیاب ہونے والے طلبا کے ناموں کا بھی اعلان کیا گیا۔ گلگت ۔ بلتستان سے تعلق رکھنے والے بارھویں جماعت کے طالب علم مشفق علی خان نے یہ مقابلہ جیتا۔ ان کا پوسٹر ذاتی بجلی بنانے کے نظام سے متعلق آگاہی میں اضافہ کرنے کے بارے میں تھا۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشفق نے کہا ،’’گلگت ۔ بلتستان میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال بہت خراب ہے اور لوڈ شیڈنگ کا طویل دورانیہ ہماری تعلیم پر اثرانداز ہورہا ہے۔گوکہ میں نے یہ مقابلہ جیت لیا لیکن میرے لیے آواز بلند کرنا اور اپنے خیالات دوسروں تک پہنچانا بہت ضروری تھا۔‘‘انعام کے طور پر مشفق کو اگلے برس یونیورسٹی آف کیمبرج کا ایک ہفتے طویل تدریسی دورہ کرنے کا موقعہ ملے گا۔
HA PIC-AKU EB2
یونیورسٹی آف کیمبرج کے سینٹ ایڈمنڈز کالج کے سابق ماسٹر اور سی ایم ای ڈی ٹی کے چیف سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر سر برائن ہیپ نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’دوردراز علاقوں میں رہنے والے افراد کو درپیش توانائی کے مسائل اور دیرپا توانائی کے حصول میں موجود رکاوٹوں میں نوجوان طلبا کی دلچسپی دیکھ کر میں مستقبل کے بارے میں خوش آئند توقعات کرسکتا ہوں۔‘‘کامیاب طلبا کی حوصلہ افزائی کے لیے طلبا کے والدین، اسکول پرنسپلز اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد اس تقریب میں شریک تھی۔

Exit mobile version