Site icon Daily Chitral

58 کروڑ کی لاگت سے ریشن ہائیڈل کی مشینری ٹینڈر کے بعد تیار ہو کر پاکستان پہنچنے والی ہیں/اقلیتی رکن اسمبلی وزیر زادہ

چترال ( محکم الدین ) اقلیتی رکن اسمبلی وزیر زادہ نے کہا ہے ۔ کہ صوبائی حکومت کو اپر چترال کی بجلی کی بندش کے حوالے سے انتہائی تشویش ہے۔ اور اس سلسلے میں ہرممکن اقدامات کئے جارہےہیں ۔ پشاور سے ٹیلیفون پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نےکہا ۔ کہ ایک کروڑ 37 لاکھ روپےکی لاگت سے 7میگاواٹ ہائی ولٹیج ٹرانسفارمر کا ٹینڈر ہو چکا ہے۔ تاہم اس کی تیاری اور تنصیب میں تین مہینے درکار ہیں ۔ جبکہ 58 کروڑ کی لاگت سے ریشن ہائیڈل کی مشینری ٹینڈر کے بعد تیار ہو کر پاکستان پہنچنے والی ہیں ۔ اور 15کروڑ کا سول ورک ٹینڈرہو چکا ہے۔ ان کے علاوہ ایک کروڑ روپے ڈسٹری بیوشن لائن کی بہتری پر خرچ کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ بجلی کے حوالے سے پیڈو آفس میں اجلاس بلاکر اپر چترال کے عوام کی مشکلات سے پیڈو کو آگاہ کیا تھا ۔ اس اجلاس میں ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمن بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میری اور مولانا ہدایت الرحمن کی بھر پور کوشش ہے ۔ کہ جلد از جلداپر چترال کے لوگوں کی مشکلات دور کی جائیں۔ لیکن بعض تیکنیکی مسائل آڑے آنے کی وجہ سے باوجود کوششوں کے مجبورا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سابق ایم پی ایز اگر اس سلسلے میں کوشش کرتے تو اپر چترال کی بجلی کا مسلہ بہت پہلے حل ہو چکا ہوتا۔ لیکن افسوس اس طرف توجہ نہیں دی گئی ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ تحریک تحفظ حقوق اپر چترال اگر مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرتی ہے ۔ تویہ ان کا حق ہے ۔ لیکن ان کو موجودہ حکومت کے مثبت کام بھی نظر آنے چاہئیں ۔ ہر چیز کو منفی رنگ دینے کی بجائے اپر چترال ضلع کی نوٹفیکیشن , پوسٹوں کا اعلان اور اب ریشن بجلی گھر کے حوالے سے کئے جانے والےکام کی پزیرائی بھی ہونی چاہیئے ۔ انہوں نےکہا ۔ کہ تحریک تحفظ حقوق اپر چترال کی طرف سے حکومت کی مسلسل مخالفت سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے ۔ کہ بجلی کی آڑ میں سیاست کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جو کہ اچھی بات نہیں ۔ ہمیں اپنے مسائل کے حل کیلئے مثبت رویہ اپنانا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا ۔مجھے اپر چترال کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے ۔ اور میری پوری کو شش ہے ۔ کہ برسر اقتدار پارٹی کے نمایندے کی حیثیت سے چترال کے عوام کے مسائل حل کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کروں ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ میں چترال کی سڑکوں کی تعمیر و بہتری سے بھی غافل نہیں ہوں ۔ چترال کی دو اہم سڑکوں کی تعمیر کی راہ میں تیکنیکی امور نمٹائے گئے ہیں ۔ اب کالاش ویلزروڈ اور گرم چشمہ روڈ تعمیر کے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں ۔ انشااللہ دیگر روڈز بھی بتدریج تعمیر کئے جائیں گے ۔

Exit mobile version