Site icon Daily Chitral

صاحب!شیر بنیں شیر ۔۔۔ الیاس محمدحسین 

حالات بتارہے ہیں کہ میاں شہبازشریف فیملی کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا چلاجارہاہے حمزہ شہبازکی گرفتاری کیلئے نیب کئی ہفتوں سے کوشاں ہے لگتاہے ان کی گرفتاری کی خبر کسی بھی وقت آسکتی ہے سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی وائرل ہوئی ہے جس میں حمزہ شہباز نیب اہلکاروں کی آمد پر گرفتاری سے بچنے کیلئے سیڑھی لگاکر ہمسائے کے گھر سے فرار ہونے لگے تھے کہ انہیں کورٹ سے ریلیف مل گئی حمزہ شہباز کو جو لوگ عالم چنا سمجھ بیٹھے تھے اس ’’حرکت‘‘ کے بعد وہ زکوٹا لگ رہے ہیں حالانکہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ حمزہ شہباز کے علم میں بھی یقیناً ہوگاکہ ان کی گرفتاری کافیصلہ کرلیا گیا ہے پھر ان کو اتنا بڑا لیڈرسمجھنے والے حیران بلکہ پریشان ہوگئے ہیں سچ ہے شیر کا انتخابی لینے والے حقیقی زندگی میں شیر نہیں بن سکے اس کے لئے شیر جیسا جگراہونا چاہیے سابقہ حکمر ان کے تو ہر گھر سے چیخوں کی آوازیں آرہی ہیں کیونکہ آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں دو روز قبل پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز کی حقیقی اور سوتیلی والدہ کے خلاف بھی تحقیقات ململ کرلی گئیں ہیں نیب ذرائع سے حاصل دستاویزات کے مطابق شہباز شریف نے اپنی اہلیہ نصرت شہباز اور تہمینہ دارانی کو کروڑوں روپے مالیت کے اثاثے تحفے میں دئیے۔معلوم ہواہے کہ شہباز شریف دوران تفتیش اپنی اہلیہ تہمینہ دارنی کو تحفے میں دی جانے والی پراپرٹیز سے متعلق مطمئن نہیں کرسکے۔ شہباز شریف نے اپنی اہلیہ تہمینہ درانی کو 5 کروڑ 57 لاکھ 72 ہزار کی رقم تحفے میں دی۔ سابقہ وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے یہ رقم 2013 سے 2018 کے درمیان مختلف ٹرانزیکشن کے ذریعے منتقل کی گئی۔شہباز شریف نے تہمینہ دارانی کو گوادر، مری اور ہری پور میں 6 قیمتی جائیدادیں اور ڈی ایچ اے فیز 5 میں ایک لگڑری گھر بھی تحفے میں دیاہے جن کی مالیت اربوں میں ہے حالانکہ تہمینہ درانی فیشن کے طور پر اکثر غریبوں کی ہمدردیاں سمیٹنے کیلئے بڑی بڑی باتیں کرتی رہتی ہیں لیکن لگتاہے وہ اندر سے فیوڈل لارڈکا سا مجازہی رکھتی ہیں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز 12 کمپنیوں میں 69 لاکھ 56 ہزار 5 سوشئیرز کی مالک ہیں۔ 96 ایچ ماڈل ٹاون اور مری کی رہائش گاہیں بھی سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کے نام ہیں، نصرت شہباز کے نام قصور اور فیروز والا میں 810 کنال قیمتی زرعی اراضی بھی ہے ہیں تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ شریف خاندان کے فرنٹ مین کی بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی گئی ، محمدمشتاق چینی کو حراست میں لیکرنیب کے حوالے کر دیاگیا محمدمشتاق رمضان شوگر مل کا منیجر ہیں. شریف خاندان کے فرنٹ مین کو نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر آف لوڈ کردیا گیا ، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203سے دبئی روانہ ہو رہا تھا‘ اسے حراست میں لیکرنیب کے حوالے کر دیاگیا.ذرائع کا کہنا ہے مشتاق چینی نے سلمان شہبازکے اکاؤنٹ میں 60کروڑروپے کی ٹرانزکشن کی تھی اور حمزہ شہبازکی ماڈل ٹاؤن میں گرفتاری کی کوشش کے موقع پر مشتاق روپوش ہوگیا تھا۔رمضان شوگر مل کے منیجر کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا اس کیس میں حمزہ شہباز اور شہباز شریف رمضان شوگر ملز میں مرکزی ملزم نامزد ہیں اور دونوں پت 9 اپریل کو فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہیں، ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر ماڈل ٹاؤن میں دوبارچھاپہ مارا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی. بعد ازاں وزارت داخلہ نے نیب میں سفارش پر قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ، سلمان شہبازکا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا. ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں. پھر وزارت داخلہ نے نیب میں سفارش پر قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز اور ان کے مفرور بھائی سلمان شہبازکا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا. اب مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کیلئے ضمانت میں توسیع ملتے ہی نیب نے انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 10 اپریل کو طلب کر لیا ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ان کے ستارے بدستور گردش میں ہیں بہرحال گذشتہ تین چاردہائیوں سے پاکستان کے سفیدو سیاہ کی مالک فیملی نے ہمیشہ اپنے مفادات کیلئے کام کیاہے اسی خاطر آصف علی زرداری جیسے سیاسی مخالف کو کبھی گلے لگا لیا اور کبھی گلے پڑ گئے سال ہا سال سے یہی تماشہ عوام دیکھتے چلے آرہے ہیں اب مک مکا کی سیاست ختم ہوئی تو تحریکِ انصاف برسرِ اقتدار آگئی اب عمران خان وزیر اعظم بنے تو ان کو احساس ہوا ہے ہم پہلی بار اپوزیشن میں آئے ہیں پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ ن اورفضل الرحمن تینوں پر کوئی مشکل آتی ہے تو جمہوریت کو خطرات لاحق ہوجاتے ہیں آصف علی زرداری اورفضل الرحمن کی بات چھوڑیں مسلم لیگ ن کے رہنما تو اپنے آپ کو شیر سمجھتے ہیں اب نیب نے شکنجہ ٹائٹ کیاہے تو دل نہ چھوٹا کریں حالات سے مت گھبرائیں ہمت ،جرأت ،بہادری اور مسائل کو فیس سے برا وقت ٹل جاتاہے حالات کا تقاضاہے شیر بنیں شیر۔ تاریخ میں وہ لیڈر سرخرو ہوتے ہیں جو جواں مردی سے حالات کامقابلہ کرتے ہیں جناب تاریخ لکھی جارہی ہے موؤخ فیصلہ کرے گا کہ آپ واقعی شیر تھے یا حالات کے قدموں میں ڈھیر ہوگئے تھے این آر کو چھوڑئیے حکمران کوئی ایسی کوشش کریں بھی تو انکارکردیں ۔

Exit mobile version