Site icon Daily Chitral

چترال ٹاون کے آٹوورکشاپس دکاندار پینے کی صاف پانی ،واش روم اوردیگرسہولیات سے محروم ہیں/صدرآٹویونین محمدعیسیٰ 

چترال (ڈیلی چترال نیوز)آٹوورکشاپس ایسوسی ایشن چترال ٹاون کے صدرمحمدعیسیٰ نے کہاہے کہ چترال ٹاون ،جغور اوردنین میں ہزاروں دوکاندار پینے کی صاف پانی ،واش روم اوردیگرسہولیات سے محروم ہیں ۔ضلعی انتظامیہ اورمنتخب نمائندوں سے باربارمطالبہ کرنے کے باوجودکوئی پیش قدمی نہیں ہوئی اورٹی ایم اے اسٹاف کی لاپرواہی سے جگہ جگہ گندگی کے ڈھیربنے ہوئے ہیں ۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر چترال اورچترال کے منتخب نمائندوں سے مطالبہ کیاہے کہ ضلع چترال کے آٹوورکشاپس میں صفائی ،پینے کی صاف پانی اوردیگرسہولیات کیلئے فنڈزکی فراہمی کویقینی بناکریہاں کام کرنے والے ہزاروں لوگوں کو بنیادی حقو ق دیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ چترال ٹاون میں صفائی کا مناسب بندوبست اور سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے گند ہ پانی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کرتا ہے۔ مالکان جائداداپنے کرایہ داروں کوورش روم کی سہولت نہ دینے کی وجہ سے آٹوورکشاپس والے مشکلات سے دوچارہیں۔سوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے ندی نالوں اوربارش کا پانی آٹوورکشاپس میں جمع ہوجاتے ہیں اورجمع شدہ گند و کچرے کے ڈھیر سے اٹھنے والے تعفن و بدبو یہاں کام کرنے والوں کو دوہرے عذاب میں مبتلا کردیتاہے ۔انہوں نے کہاکہ چترال بازارکے آٹوورکشاپس دکانداروں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیاہے کہ دنین کے مقام پرسرکاری آڈہ میں ورکشاپس کی دوکانیں دورحاضرکے مطابق تعمیرکئے جائیں جس سے چترال بازارگندگی سے بچ جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ ورکشاپس کے معیاری ہونے کے ضابطے قاعدے ہوتے ہیں ۔ اِن اور آوٹ راستے سے ٹریفک رش سے بچاؤکا اہتمام کیا جاتا ہے ۔صدرآٹوایسوسی ایشن چترال ٹاون محمدعیسیٰ اوردیگرعہدہ داروں نے ضلعی انتظامیہ ،ضلعی حکومت ، اورمنتخب نمائندوں اوردیگرادراروں سے مطالبہ کیاہے کہ چترال ٹاون کے تمام ورکشاپس مالکان کوپابندکیاجائے کہ اپنے ہردس دکانوں کے اُوپرایک واش روم تعمیرکریں اور پینے کا صاف پانی فراہم کریں ۔ انہوں نے ا ے کے آرایس پی کے آرپی ایم انجینئرسردارایو اورایس آرایس پی کے سی اوشہزادہ مسعودالملک سے خصوصی مطالبہ کیاہے کہ چترال آٹو ورکشاپس میں کام کروالے حضرات کی بہترین سہولیات کی فراہمی ، صفائی ستھرائی ، کچرے کی منتقلی ،نکاسی آب کے نظام کی بہتری کیلئے ورکشاپ آنے جانے والے سڑکوں و گلیوں کی تعمیر و مرمت میں لچسپی لیتے ہوئے ہمیں بنیادی حقوق دینے میں مددکریں ۔

Exit mobile version