Site icon Daily Chitral

ہمیں چترال میں یتیم بچوں کو سپورٹ کرنے کیلئے ایسے ہی ہمدرد اور انسان دوست افراد کی ضرورت ہے/فدامحمدخان /نویداحمدبیگ

چترال ( محکم الدین ) یتیموں اور بے سہارا لوگوں کیلئے کام کرنے والے نہایت عظیم لوگ ہیں ۔ اس دُنیا میں ایسے لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے جو دوسروں کی مدد کرکے خوشی محسوس کرتے ہیں ۔ اور ہمیں چترال میں یتیم بچوں کو سپورٹ کرنے کیلئے ایسے ہی ہمدرد اور انسان دوست افراد کی ضرورت ہے ۔ ان خیا لات کا اظہار ڈپٹی جنرل سیکرٹری الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا فدا محمد خان نے 21اپریل کو چترال میں ہونے والے ڈونر کانفرنس کے سلسلے میں تیاریوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر خضر حیات ، چائلڈ پروٹیکشن آفیسر عمران سمیت بڑی تعداد میں مختلف سماجی تنظیمات کے نمایندوں نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم چترال میں جو کام کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ خیر کا کام ہے اور کسی ایک پارٹی مسلک مذہب کا کام نہیں بلکہ سب کا کام ہے ۔ اس لئے ہمیں بھرپور اُمید ہے ۔ کہ چترال میں کم از کم ایک سو یتیم بچوں کو سپورٹ کرنے کیلئے ڈونر پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ کام پارٹی سے بالاتر ہے ۔ اور صرف انسانیت کی بنیاد پر خدمات اور تعاون ہونی چاہیے ۔ کیونکہ رسول پاک صل اللہ علیہ وسلم نے یتیموں کی پرورش کو سب سے بڑا کام قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مختلف لوگوں کا ایک جگہے میں بیٹھنا اور اس ایک اہم مسئلے کیلئے سوچنا ہی بہت بڑی بات ہے ۔ اور اسی سے لوگوں میں آگہی اور بھلائی کی ترغیب پھیلتی چلی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ الخدمت فاؤنڈیشن آغوش کے نام سے بچوں پر کام کرتا ہے ۔ جبکہ آرفن کئیر پروگرام کے تحت بچے بچیوں دونوں کی سپورٹ کی جاتی ہے ۔ اور ان بچے بچیوں کی سر پرستی اور سپورٹ یونیورسٹی لیول تک کی جاتی ہے ۔ اسی طرح سٹریٹ چلڈرن پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے ۔ سو شل ویلفیئر آفیسر خضر حیات نے الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے یتیم بچوں کے پراجیکٹ پر اُن کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس سلسلے میں سوشل ویلفیئر کا ادارہ بھی کام کر رہا ہے ۔ اس لئے اس چیز کی اشد ضرورت ہے ۔ کہ باہم مل جُل کر مشترکہ طور پر ان خدمت کو آگے لے جایا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ جن بچوں کی ابتدائی عمر میں سپورٹ دی جاتی ہے ۔ ان کی سپورٹ درمیان میں ادھوری چھوڑنا انتہائی خطرناک ہے ۔ اس لئے کسی بھی صورت میں ان بچوں کی پرورش انتہائی ضروری ہے ۔ تاکہ معاشرے کے منفی اثرات سے یہ محفوظ رہ سکیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اُن کا چائلڈ پروٹیکشن یونٹ بچوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پہلے ہی سے خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔ قبل ازین صدر الخدمت فاؤنڈیشن چترال نوید احمد بیگ نے کفالت یتما پراجیکٹ کے سلسلے میں ڈونر کانفرنس کے انعقاد اور ڈونرز سے ملنے کے لئے تشکیل دیے گئے مختلف کمیٹیوں سے معلق اپنے خیالات سے آگاہ کیا ۔ اور کہا ۔ کہ چترال میں تمام طبقہ فکر کے لوگوں تک یہ بات پہنچا دی گئی ہے ۔ اور اُن اداروں کے ذمہ دار اس اجلاس میں بھی شریک ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال 37بچوں کو فیملی سپورٹ دی جاری ہے ۔ جبکہ اُن کے غیر مصدقہ اعداد شمار کے مطابق 1100 یتیم بچوں میں 900سپورٹ کے مستحق ہیں ۔ اور ہماری کوشش ہے ۔ کہ ان کو سپورٹ کیا جائے ۔ اس موقع پر موجود مختلف سماجی اداروں کے نمایندوں نے بھر پور تعاون کی یقین دھانی کی ۔

Exit mobile version