Site icon Daily Chitral

چترال بازار میں پشاور کی طرح سرکاری زمین نہیں ہے بلکہ یہ دکانداروں کی اپنی ملکیتی ہے اور وہ تجاوزات میں ملوث ہرگز نہیں ہیں ،تجاریونین کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) تجار یونین چترال کے صدر حبیب حسین مغل، جنرل سیکرٹری منظور قادر اور دوسرے عہدیدار فضل واحد، حکیم مجیب اللہ، میر صوات خان، زار نبی، زرمست خان اور دوسروں نے ڈپٹی کمشنر چترال کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تجاوزات کو ہٹانے کے نام پر چترال بازار میں دکانوں کو غیر قانونی طور پرمسمار کرکے تجار برادری کو پریشان کرنے سے باز نہیں آیا تو اس کے نتیجے میں خون خرابا ہوگا اور چترال کا پرامن ماحول انتہائی خراب ہوگا۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ چترال بازار میں دکانوں کو دونوں طرف چار چار فٹ پر گرانے پر بضد ہیں جسے تاجر برادری کسی صورت میں ماننے کو تیار نہیں ہیں اور اپنے دفاع کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ تجار یونین کے رہنماؤں نے کہاکہ بازار چترال کے موجود ہ سڑک کی توسیع کا کام 1982ء میں ہوا تھا اور سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ نے پرانے دکانیں گراکر سڑک کی توسیع کی تھی اور سڑک کے دونوں طرف پختہ نالیاں اس کے ثبوت ہیں۔ انہوں نے ڈی۔ سی چترال کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ اگر وہ اپنے دعوے میں سچا ہے تو ریاست چترال کے وقت کے تعمیر کردہ روڈ کا نقشہ اور دوسرے ثبوت تجار یونین کو پیش کریں تو تجار یونین خود ہی ان تجاوزات کو مسمار کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ اسامہ احمد وڑائچ چترال کو پشاور یا ایبٹ آباد کی طرح نہ سمجھ لیں جہاں انہوں نے تجاوزات کو ہٹانے کا اپنے آپ کو چیمپین بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چترال بازار میں پشاور کی طرح سرکاری زمین نہیں ہے بلکہ یہ دکانداروں کی اپنی ملکیتی ہے اور وہ تجاوزات میں ملوث ہرگز نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ تجاوزات سے بھی بڑھ کر دوسرے مسائل چترال کو درپیش ہیں جن میں دیر اور چترال کے درمیان کرایوں میں کئی گنا اضافہ، سوختنی لکڑی کی قیمتوں میں من مانی اضافے شامل ہیں لیکن ڈی۔ سی چترال کو صرف تجاوزات ہی نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلعے کے تمام بلدیاتی منتخب نمائندے اور صوبائی اور قومی اسمبلی کے ارکان کو چترال بازار میں تجاوزات کے بار ے میں اختیار ہونا چاہئے ۔ا س موقع پر صوبائی بار کونسل کے رکن عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ نے بھی تجار برادری کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ چترال بازار میں کوئی تجاوز نہیں ہوا ہے اور یہاں کوئی لینڈ مافیا نہیں ہے۔

Exit mobile version