بحالی اور ووبارہ آبادکاری کے کاموں کو درست سمت میں ڈالنے ا ور درپیش رکاوٹوں کو ہٹانے میں کام جاری رہے گا ،کمانڈنٹ چترل سکاؤٹس
ایڈیٹر انچیف
چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل نظام الدین شاہ نے ایک پیر کے روز ایک تقریب میں چترال پریس کلب کے اڈیٹوریم اور آفس کے لئے فرنیچراور دوسرے اشیائے ضرورت پریس کلب کے اراکین کے حوالے کئے جس کا انہوں نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل چترال سکاوٹس کے جوانوں نے پریس کلب کے عمارت کی ضرورت مرمت اور صفائی ستھرائی کا کام بھی انجام دیا تھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کرنل نظام الدین شاہ نے کہا کہ چترال سکاوٹس نے گزشتہ سال کی سیلاب اور زلزلے کے بعد مشکل وقت میں متاثریں کو ہرممکن ریلیف پہنچانے کی کوشش کی اور بحالی اور ووبارہ آبادکاری کے کاموں کو درست سمت میں ڈالنے ا ور اس سلسلے میں درپیش رکاوٹوں کو ہٹانے میں کام کیا جبکہ ضلعے کے طول وغر ض میں متاثریں کی خدمت کا سلسلہ اب بھی جاری ہے تاکہ علاقے کی شدید سردی کے اثرات سے ان کو بچایا جاسکے۔ اُرسون ،شیشی کوہ اور مداک لشٹ ، ارندو، یارخون ، لاسپور، موڑکھو، تورکھو کے مقامات پر سیلاب اور زلزلہ زدگان میں گرم کپڑے، کمبل، ترپال اور بستر کی تقسیم کئے گئے ہیں جس سے ڈیڑہ ہزار سے زائد خاندان مستفید ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ موسم سرما کی شدت کا مقابلہ کرنے کے لئے ان سرد علاقوں میں ان اشیاء کی شدید ضرورت محسوس کی جارہی تھیں جس کے لئے انہوں نے مختلف اداروں سے رابطہ کیا۔انہوں نے چترال میں قدرتی آفات کی تباہ کاریوں کو منظر عام پر لانے اور دوسرے ترقیاتی کاموں میں فعال کردار اد اکرنے پر مقامی میڈیا کی تعریف کی۔ اس سے قبل اپنے خطاب چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین نے چترال سکاوٹس کے کمانڈنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے چترال میں اپنی تعیناتی کے چار مہینوں کے دوران نمایان کارنامے سرانجام دے دے چکے ہیں جبکہ ان کی تعیناتی کے وقت چترال کا طول وغرض سیلاب اور زلزلہ کے دہرے آفات سے متاثر تھا لیکن انہوں نے بہترین قائدانہ صلاحیت کا مظاہر ہ کرکے ملٹری انتظامیہ کو ایک پیج پر لاکر متاثریں کے مصائب اور مسائل میں نمایان کمی لائی۔
To provide the best experiences, we use technologies like cookies to store and/or access device information. Consenting to these technologies will allow us to process data such as browsing behavior or unique IDs on this site. Not consenting or withdrawing consent, may adversely affect certain features and functions.