Site icon Daily Chitral

حکومت ڈوم شغور اور بکامک کے عوام کو درپیش مسائل کی طرف توجہ دیں۔عمائدین علاقہ کا پریس کانفرنس

چترال( ڈیلی چترال نیوز) بکامک ڈوم شوغور کے عمائیدیں ناظم ویلیج کونسل شیاقوٹیک نوید احمد بیگ،محمد خلیل الدین،جمشید احمد،زار حسین اور شیر افضل نے چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے ڈوم شوغور بکامک کے مسئلہ کی طرف توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں پے در پے تباہ کُن سیلابوں کی وجہ سے ڈوم شوغور کا زرخیز علاقہ ،کھڑی فصلیں اورwer4 سڑک دریا برد ہونے سے 20گھرانے بُری طرح متاثر ہوئے۔ڈوم شوغور کے زمین مالکان نے اپنی کھیتوں کے درمیان سے ہنگامی طور پر اپنی فصلیں کاٹ کر سڑک کی جگہ دے کر آمد رفت بحال کی جس کا حکومت کی طرف سے ابھی تک متاثریں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ اب زمین مالکان نے اپنی یہ زمینیں دوبارہ کاشت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد سڑک از خود بند ہو جائے گی۔جبکہ ڈوم شوغور کے مقام پر دریائے چترال میں حفاظتی پشتے تعمیر نہ ہونے کی صورت میں ماہ اپریل کے بعد دریائے چترال میں پانی کی سطح بلند ہوتے ہی یہ علاقہ پانی میں ڈوب جائے گا جس کے نتیجے میں یہاں کے مکین ہجرت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اُنہوں نے حکومت سے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متاثرہ ڈوم شوغور کا سروے کرکے یہاں حفاظتی پشتے اور سڑک تعمیر کرواکرعلاقے کے عوام کا مشکل آسان بنا دیا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ مذکورہ سڑک چترال ایون مغربی روڈ میں واقع ہے جس کی وجہ سے اس کی بہت بڑی اہمیت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ 2010کے سیلاب میں بھی ڈوم شوغور کا یہ علاقہ متاثر ہوا تھا ۔ مگراُس وقت کی ANP کی صوبائی حکومت نے بر وقت اقدام اُٹھا یا تھا۔

Exit mobile version