Site icon Daily Chitral

یونین کونسل ایون میں سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ سینکڑوں خاندانوں کو مختلف امدادی سامان اور نقد رقوم ملے ہیں۔اے وی ڈی پی اجلاس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام ( اے وی ڈی پی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت چیرمین سیف اللہ اے وی ڈی پی آفس میں منعقد ہو ا ۔ جس میں تمام ممبران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران ریلیف کے سامان کی تقسیم اور بحالی کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا ۔ اور اس امر پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا گیا ۔ کہ اے وی ڈی پی کے ذریعے اور اس کی سہولت کاری کے نتیجے میں یونین کونسل ایون میں سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ سینکڑوں خاندانوں کو مختلف امدادی سامان اور نقد رقوم ملے ہیں ۔ بورڈ نے اس موقع پر وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت ،ڈپٹی کمشنر چترال ،کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس ڈی پی او چترال ، پاک آرمی گہریت، انتظامیہ کے دیگر آفیسران اور اُن تمام این جی اوز اور رفاہی اداروں کا شکریہ ادا کیا ۔ جنہوں نے دن رات ایک کرکے مصیبت کی گھڑی میں ایون ، بمبوریت ، رمبور اور بریر میں لوگوں کی مدد کی ۔ بورڈ نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا ۔ کہ کنسرن ورلڈ وائڈ کے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے مالی تعاون سے تین مہینے کے مختصر عرصے میں ایون اور کالاش ویلیز میں گیارہ آبنوشی سکیموں کو بحال کیا گیا ۔جو سیلاب میں بُری طرح متاثر ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پینے کے پانی کی شدید مشکلات درپیش تھیں ۔ بورڈ نے امید ظاہر کی ۔ کہ علاقائی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کنسرن ورلڈ وائڈ مزید منصوبوں کیلئے تعاون کر یں گے ۔ اجلاس میں پاکستان غربت مکاؤ فنڈ ، کنسرن ورلڈ و ائڈ اور جاپان ایمبیسی کی طرف سے متوقع فنڈ سے تعمیر ہونے والے پچاس سے زائد مختلف منصوبوں کی نشاندہی تنظیمات کی قرادا د وں کے مطابق کی گئی ۔ جن میں حفاظتی پشتے ، آبپاشی نہریں ، آبنوشی سکیمیں ،پُلیں ، رابطہ سڑکیں ، سنٹیشن ، کنوایں وغیرہ شامل ہیں ۔ اجلاس میں کلچر ڈیپارٹمنٹ صوبہ خیبر پختونخوا اور اے وی ڈی کی ثقافت کو فروغ دینے کے سلسلے میں کئے جانے والے مشترکہ کوششوں کا انتہائی خیر مقدم کیا گیا ۔ اور اس امر کا اظہار کیا گیا ۔ کہ کلچرڈیپارٹمنٹ اور اے وی ڈی پی نے ونٹر فیسٹول کے انعقاد کا جو فیصلہ کیا ہے ۔ اس سے سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔ نیز ثقافت ، اور ثقافتی اثاثوں کے تحفظ کیلئے یہ انتہائی سود مند ثابت ہو گی ۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر چترال اور محکمہ ایریگیشن سے مطالبہ کیا گیا ۔ کہ گذشتہ سیلاب کی وجہ سے ایون میں جو مصنوعی ڈیم بن چکا ہے ۔ ادارے کی طرف سے ٹینڈر ہونے کے باوجود کام مسلسل تاخیر کا شکار ہے ۔ اس لئے علاقے کو درپیش مزید خطرے کے پیش نظر اسے فوری طور پر صاف کرنے پر توجہ دی جائے ۔ کیونکہ وقت ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے ۔ اور پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے میں ایک مہینے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے

Exit mobile version