Site icon Daily Chitral

ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے ڈاکٹروں نے ایک گھنٹے کی علامتی ہڑتال کی،اور ایمرجنسی کے علاوہ خدمات روک لی گئیں

چترال ( محکم الدین ) چترال ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال نے ضلعی انتظامیہ چترال کی طرف سے ڈاکٹروں کے خلاف انتہائی نامناسب رویہ اپنانے اور اُن کو محکمہ ہیلتھ کے فنڈ سے تعمیر شدہ بنگلوں سے اسلحے کی نوک پر نکالنے کیلئے ہراسان کرنے پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔ اور 25تاریخ سے ضلع بھر میں مکمل ہڑتال کاا علان کیا ہے ۔ جمعرات کے روز ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے ڈاکٹروں نے ایک گھنٹے کی علامتی ہڑتال کی،اور ایمرجنسی کے علاوہ خدمات روک لی گئیں ۔ اس موقع پر ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی چترال کے صدر ڈاکٹر نذیر حسین شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ضلعی انتظامیہ چترال انتہائی ہٹ دھرمی پر اُتر آئی ہے ۔ اور اس نے پورے چترال کیلئے خود کو بادشاہ بنایا ہوا ہے حالانکہ تمام اداروں کو ایک دوسرے کے روابط کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کا احترام کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا ، کہ ضلعی انتظامیہ نے دنین کالونی میں رہائش پذیر ڈینٹل سرجن ڈاکٹر محمد قاسم کے بنگلے کو اُن کی غیر حاضری میں اسلحے کی نو ک پر درجنوں لیڈی کنسٹیبل کے ذریعے خالی کرایا ۔ اور ڈاکٹر کے معصوم بچوں کو ڈرایا دھمکایا ۔ جو کہ انتہائی طور پر قابل افسوس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بنگلہ محکمہ ہیلتھ کے فنڈ سے تعمیر کی گئی ہے ۔ اور اُس میں رہائش کرنا ڈاکٹروں کا حق ہے ۔ انتظامیہ کو اسی طرح ڈاکٹروں کی بے عزتی کرنے اور گھر سے طاقت کے زور پر بے دخل کرنے کاکوئی اختیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ، کہ اس قسم کے اقدام سے پہلے انتظامیہ کوہیلتھ کے ذمہ دار آفیسران سے رابطہ کرنا چاہیے تھا ۔ ڈاکٹر نذیر حسین شاہ نے کہا ۔ کہ یہ کہاں کا انصاف ہے ۔ کہ ایک سرکاریٰ ڈاکٹر کی اس طرح اُن کے گھر والوں اور بچوں کے سامنے تضحیک کی جائے ۔ اور درجنوں فورس اُن کو گھر سے نکالنے کیلئے استعمال کیا جائے ۔اور ڈاکٹر و اُس کے گھر والوں پر مقدمہ دائر کیا جائے ، انہوں نے کہا ۔ کہ اس قسم کے رویوں سے حالات میں پیچیدگی پیدا ہو سکتی ہیں ۔ جس کا براہ راست اثر چترال کے غریب اور مجبور عوام پر پڑے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ضلعی انتظامیہ کی اسی طرح ہٹ دھرمی اور نامناسب رویے کی وجہ سے معروف کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر محمد غفار نہ صرف چترال چھوڑ گئے بلکہ ملک بھی چھوڑکر چلے گئے، سینگور میں ڈاکٹر ز ہاسٹل کے چھ بنگلوں پر بھی اسی طرح قبضہ کیا ہے ۔ جو کہ صرف ڈاکٹروں کی رہائش کیلئے تعمیر کئے گئے ہیں ۔ اب انتظامیہ کو مذکورہ چھ بنگلے سمیت ڈاکٹروں سے غیر مشروط معافی مانگنی پڑے گی ۔ بصورت دیگر 26مارچ سے ضلع چترال اور صوبائی سطح پر ہڑتال کیا جائے گا ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ہو گی ۔

Exit mobile version